PIA 0

پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کو تاریخ کے سب سے بڑے بحران کا سامنا

پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کی تاریخ کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہو رہا ہے، جس کے باعث پاکستان کی منفی کریڈٹ ریٹنگ نے لیزنگ کمپنیوں کی مدد کو منظور کرنے سے انکار کر دیا ہے، اور پی آئی اے کے طیاروں کا زمین پر اترنے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔

لاہور: پی آئی اے اپنی تاریخ کے بدترین بحران کے دہانے پر، پاکستان کی منفی کریڈٹ ریٹنگ کے باعث لیزنگ کمپنیوں کا مدد سے انکار، پی آئی اے طیارے گراونڈ ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہائیوں تک پاکستان کی پہچان رہنے والی، آج کی دنیا کی کئی بڑی ائیرلائنز کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے والی پاکستان ائیرلائن آج خود اپنی تاریخ کے سب سے بدترین بحران کے دہانے پر ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی آئی اے کے کئی مسافر طیارے گراونڈ ہو جانے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی منفی کریڈٹ ریٹنگ نے ملک کے دیگر اداروں کے ساتھ ساتھ پی آئی اے کیلئے بھی بحرانی صورتحال پیدا کر دی ہے۔ پاکستان کی منفی کریڈٹ ریٹنگ کے باعث پی آئی اے سمیت کئی قومی ادارں کا ڈوبنے کاخدشہ ہے۔

“ایسا ہوا ہے کہ اب لیزنگ کمپنیوں نے PIA کی مدد سے ہاتھ اٹھا لیا ہے، جس سبب سے قومی فضائی کمپنی کے لیز پر حاصل کیے گئے طیارے کے زمین پر گراؤنڈ ہونے کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے۔”

حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے با کمال لوگوں کی لاجواب سروس اب ماضی کا حصہ بننے کے قریب ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی ایئرلائن اپنے تاریخ کے سب سے بڑے سنگین ترین مالی مشکلات کا شکار ہو گئی ہے اور غیر یقینی صورتحال کے باعث پی آئی اےPIA کو ہونے والی ادائیگیاں بھی رک گئی ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنی اشد ضروری ادائیگیوں سے بھی قاصر ہے۔ پی آئی اے کی بین الاقوامی ادائیگیوں میں 100 ملین ڈالر سے اوپر کی رقوم واجب الادا ہیں جس میں جہازوں اور انجن کے لیز کے پیسے، انٹر نیشنل ہیڈلنگ اور ایئرپورٹ چارجز اور قرضوں پر سود کی ادائیگیاں شامل ہیں۔

جہازوں کی مرمت کے حوالوں سے بوئنگ کا کمپونینٹ سپورٹ پروگرام اور ایئر بس انڈسٹریز کا سپورٹ پیکیج بھی متاثر ہو رہا ہ

ے، جس کی وجہ سے آئے دن جہازوں کے خراب ہونے کے واقعات میں اضافے کا سامنا ہے۔ اب بتایا گیا ہے کہ لیزنگ کمپنیوں نے ٹرپل سی کریڈٹ ریٹنگ والے پاکستان کے اداروں کے ساتھ کام کرنے سے انکار کر رہے ییں جس کے باعث قومی ایئرلائن کے 4 عدد بوئنگ 777 اور 5 عدد ایئر بس 320 طیارے جو لیز پر لیے گئے تھے کا گراونڈ ہونے کا خدشہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں