پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء میاں جاوید لطیف نے بیان دیا ہے کہ ہم کسی طور پر نہیں چاہتے کہ حکومت بنائیں اور وزیراعظم ن لیگ کا ہو۔ ان کے مطابق نواز شریف اور شہباز شریف کی رائے بھی یہی ہے، جو 90 فیصد ممبران کی ہے، اور صرف 10 فیصد لوگ ہے جو ہر صورت ن لیگ کو حکومت دینا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ نواز شریف کے نظریے سے خائف ہیں۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ دھاندلی کی بات ہر دوسرا پاکستانی کررہا ہے، بھلے وہ کسی بھی سائیڈ پر ہو، دھاندلی سے متعلق تحقیقات ہونی چاہئیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 2018 اور 2024 کے انتخابات دونوں کی تحقیقات ہونی چاہئیں تاکہ معیشتی اور سیاسی بحرانات کا حل ہو سکے۔
میاں جاوید لطیف نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں اظہار کیا کہ ملک میں حکومت بنانے والوں کو عوام کی خدمت کے لئے کام کرنا چاہئے اور ہر حلقے کے لئے بہترین فیصلے کرنے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو اکثریت ہے، ان کو حکومت بنانے کا حق دینا چاہئے۔
میاں جاوید لطیف نے بھی ہدایت دی کہ انتخابات میں دھاندلی کی بحرانیوں کو چھپانے کی بجائے، تحقیقات کرکے اصل مسئلے کو حل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اور اداروں سے اپیل ہے کہ جو لوگ برتری حاصل کر چکے ہیں، انہیں حکومت بنانے کا موقع دیا جائے تاکہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کریں اور عوام کی خدمت کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر نواز شریف کو ووٹ ملتا ہے لیکن خود کو ووٹ نہیں ملتا، تو یہ ایک خوبصورت مثال ہے کہ نواز شریف کے نظریے سے خائف ہونے والے لوگوں نے کس طرح نتائج بنائے ہیں۔