ppp 0

نگران کابینہ میں ن لیگ کے قریبی لوگوں کی شمولیت پر آواز اٹھائی جائے، پیپلزپارٹی کے ارکان کاسی ای سی اجلاس میں قیادت سے مطالبہ

کابینہ میں ن لیگ کے قریبی افراد کی شمولیت پر نگرانی کا اظہار کیا گیا ہے۔ ن لیگ کی طرف سے اگلی حکومت کی تاثر دے رہی ہے، اس پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ وہ اتنی سہولت کیوں حاصل کر رہی ہے؟ کابینہ کے نگران حکومت کے بننے والوں سے بات کی جائے، اس ضمن میں پیپلزپارٹی کے ارکان کاسی ای سی اجلاس میں قیادت سے مطالبہ

پیپلزپارٹی کے ارکان نے سی ای سی اجلاس میں مطالبہ کیا کہ ن لیگ کے 4 قریبی افراد وفاقی کابینہ کا حصہ بن گئے ہیں، اور ان کی شمولیت سے پنجاب میں ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ کابینہ میں متنازع شخصیات کی شمولیت پر کیوں خاموشی برتی جا رہی ہے؟ ن لیگ کے قریبی افراد کے حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں اور ن لیگ کو اپنے لوگوں کے ساتھ ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

پی ٹی آئی بھی اس معاملے پر اعتراض کر رہی ہے اور کہ رہی ہے کہ کابینہ میں سیاسی وابستگی اور متنازع افراد کی شمولیت غیرآئینی ہے۔ وفاقی کابینہ میں بھی سلسلہ دہرایا جا رہا ہے، جس پر الیکشن ایکٹ میں متنازع افراد کو شامل کرنے کا تناظر ہوتا ہے۔

پیپلزپارٹی کی رائے کو الیکشن کمیشن سے آگاہ کیا گیا ہے، اور الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے بھی صدر کے ساتھ بات چیت کی گئی ہے۔ سکیورٹی معاملات پر بھی بات چیت جاری ہے، اور سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے فیصلوں کا اعلان بھی جلد کیا جائے گا۔ عارف علوی کی بنائی گئی موجودہ آراء کے مطابق، صدر کے پاس الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں ہوتا، اور الیکشن کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کا ذمہ ہوتا ہے۔ پارٹیوں کے درمیان حلقہ بندیوں کو بھی تسلی کے ساتھ ترتیب دیا جائے تاکہ کسی کو اعتراض کا موقع نہ ملے۔

یہ تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ الیکشن کے دوران کسی قسم کی انتہائی حساسیت یا اعتراض نہ ہو، اور پیپلزپارٹی کے ارکان اس بات پر مکمل یقین رکھتے ہیں کہ وہ کسی صوبے میں کمزور نہیں ہیں اور ان کا فلسفہ بھی مضبوط ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ الیکشن کی تیاری میں لیول پلیئنگ فیلڈ کا استعمال کرنے دیا جائے، تاکہ حکومت کو دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں