aiwan e sadar 0

دو بڑوں کی ملاقات کے بعد ایوانِ صدر کی ہلچل سکون میں بدل گئی۔

دو بڑوں کی ملاقات کے بعد ایوانِ صدر کی ہلچل سکون میں بدل گئی۔ ملاقات میں صدر کو یقین دلایا گیا کہ انتخابات کے انعقاد میں ایک لمحے کی تاخیر نہیں ہو گی، سیاسی تقرریاں بھی ختم کی جا رہی ہیں، تمام سیاسی پارٹیوں کے لیے لیول پلئنگ فیلڈ تیار ہو رہی ہے۔

اسلام آباد: دو بڑوں کی ملاقات کے بعد ایوانِ صدر کی ہلچل سکون میں بدل گئی۔ جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایوان صدر میں پانچ روز قبل بروز جمعہ کو ہونے والی اہم ملاقاتوں کے بعد بظاہر سکون نظر آ رہا ہے۔ جمعہ کو دو اہم شخصیات کی ملاقات کے بعد حکومت کی جانب سے وزیر قانون کی ملاقات اس لیے خصوصی اہمیت کی حامل تھی کہ صدر مملکت الیکشن کی تاریخ دینے کے آئینی اختیار کو استعمال کرنے کے حق میں تھے تاہم انہیں یقین دلایا گیا کہ انتخابات کے انعقاد میں ایک لمحے کی تاخیر نہیں ہو گی۔

الیکشن کمیشن کو تمام ضروری وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں۔ الیکشن کمشنر کی ہدایت پر صوبوں کی انتظامیہ کے سینئر افسروں کو تبدیل کیا جا رہا ہے، سیاسی تقرریاں بھی ختم کی جا رہی ہیں۔ مزیر یہ کہ تمام سیاسی پارٹیوں کے لیے لیول پلئنگ فیلڈ تیار ہو رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خاص ملاقاتوں کے بعد ایوانِ صدر کی ہلچل سکون میں بدل گئی۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ صدارتی چیمبر سے ریکارڈ ہٹا لیا گیا ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ ماضی کے فیصلوں کی نظیریں موجود تھیں کہ صدر مملکت ہی الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ کرتے رہے۔

تین روز بعد صدر عارف علوی عہدہ صدارت کی معیاد مکمل کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ 4 ستمبر کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے نگراں وفاقی وزیر قانون و انصاف احمد عرفان اسلم کی ایوان صدر میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ملک کے عام انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں مختلف امور پر خیالات کا تبادلہ کیا گیا۔ صدر مملکت نے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے کل کی بیان کی تحسین کی اور اس معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی حمایت کا عنوان دیا۔ مُلاقات میں صدر مملکت نے آئین کی بالادستی برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ فیصلے آئین کی روح کے مطابق ہونے چاہئیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں