0

بھارت سے آئی خاتون انجو نے اسلام قبول کرکے پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے نکاح کرلیا۔

بھارت سے آئی خاتون انجو نے اسلام قبول کرکے پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے نکاح کرلیا۔ انجو کی طرف سے ملاکنڈ ڈویژن کے ڈی آئی جی ناصر محمود ستی نے اس نکاح کی تصدیق کی اور بتایا کہ انھوں نے اپنا نام فاطمہ رکھ لیا ہے۔ نکاح کی رسم دونوں کے مابین ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں مکمل ہوئی، اور اس کے بعد پولیس نے بھارتی خاتون کی حفاظت کے لئے ادارے کی مدد سے عدالت سے گھر منتقل کردیا گیا۔

خاتون نے اپنے بیان میں بتایا کہ اس کا نکاح اپنی مرضی سے دوست نصر اللہ کے ساتھ ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے لوگوں کی مہمان نوازی کو سراہا اور علاقے کی خوبصورتی کی تعریف کی۔ ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ قانونی طریقے سے پاکستان آئی ہیں اور اب واپس بھارت جانے کا ارادہ نہیں رکھتیں۔

بھارتی خاتون انجو نے عدالت میں اپنا بیان حلفی بھی دیا، جس میں انہوں نے اپنا سابق نام انجوتھا اور تعلق عیسائی مذہب سے رکھنے کا اظہار کیا، اور بتایا کہ اسلام قبول کرنے کا فیصلہ ان کی خوشی اور اپنی مرضی سے ہوا۔ بیان حلفی میں انہوں نے صاف ظاہر کیا کہ ان کا نکاح نصر اللہ کے ساتھ زبردستی نہیں ہوا، بلکہ وہ اپنے دل کی مرضی سے اس کے ساتھ ہیں اور نصر اللہ ان کے شرعی اور قانونی شوہر ہیں۔ ان کے نکاح کی رقم حق مہر کے طور پر دس تولہ سونا رکھی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں