ishaq dar 0

’اخلاقیات کا تقاضہ ہے کہ صدر مستعفی ہوں‘ مسلم لیگ ن کا مطالبہ

عارف علوی اپنے دفتر کو مؤثر طریقے سے اور بزنس کے قوانین کے تحت انتظام دینے میں ناکام ہوئے ہیں۔ سابق سینئر ن لیگ کے رہنما اور پورے دور خزانہ وزیر اسحاق ڈار نے بیان دیا کہ وہ یقینی بناتا ہے کہ کم از کم اخلاقی مقاصد کے تقاضے کی بنا پر صدر عارف علوی کو استعفی دینا چاہئے، کیونکہ وہ اپنے دفتر کو مؤثر طریقے سے اور بزنس کے قوانین کے تحت نہیں چلا سکے۔
وہ زیادہ تر حکومتی کامات کو فیل کرنے اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی پرکھش کو ضروری قرار دیتے ہیں، اور ان بیانات کو صرف مصنوعی تشہیر کی مانند دیکھتے ہیں، ہمیں امید ہے کہ اللہ ہمیں راہنمائی دے گا!

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے واضحیت سے اظہار کیا ہے کہ وہ نے آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل 2023ء اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023ء پر خود کے دستخط نہیں کیے، چونکہ ان قوانین سے ان کا مطابقت نہیں تھا، وہ نے اپنے عملے کو ہدایت دی تھی کہ غیر موثر بلز کو مقررہ وقت کے اندر واپس کریں تاکہ انہیں معمولی کر دیا جا سکے۔
انہوں نے یہ بھی ذراعت دی کہ وہ کئی مرتبہ اپنے عملے سے تصدیق کر چکے ہیں کہ کیا غیر موثر بلز کو واپس بھیجنا ممکن ہے، لیکن آج ان کو یہ علم ہوا ہے کہ ان کے عملے نے ان کی حکمت عملی اور ہدایت کو نظرانداز کیا ہے، جیسا کہ خدا کو خواب میں بھی علم ہوتا ہے، وہ امید کرتے ہیں کہ اللہ ان کی مغفرت فراہم کریں گے، مگر وہ ان افراد سے معافی مانگتے ہیں جو ان کے اس عمل کا شاہد ہوں گے۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں