وزارتِ تجارت نے چینی کی برآمد کرنے کی اجازت نوید قمر کو دی ہے۔ احسن اقبال نے اس موضوع پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چینی کی برآمد کے معاملے میں سختی سے عمل کرنا چاہئے اور اسمگلنگ، کارٹلائزیشن، اور مافیا کو توڑنے کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے تجویز بھی دی کہ ملک میں چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کیا جائے تاکہ عوام کو معاشرتی تناؤ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
چینی کی قیمتیں مختلف شہروں میں مختلف ہیں۔ کوئٹہ میں چینی کی قیمت 190 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، جبکہ کراچی میں چینی 180 روپے فی کلو ملتی ہے۔ دیگر شہروں میں بھی چینی کی قیمتیں مختلف ہیں، مثلاً اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور، خضدار، حیدرآباد، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، لاڑکانہ، بنوں، فیصل آباد، ملتان، اور سرگودھا میں چینی کی مختلف قیمتیں ہیں۔
پشاور کی عام مارکیٹوں میں چینی کی قیمتیں بھی اس وقت بڑھ گئی ہیں، اور اب وہ 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہیں۔ اس ساتھ ہی نوشکی شہر میں چینی کی قیمت 220 روپے فی کلو تک بڑھ گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے کوئی اہم اعلان یا نوٹس نہیں آیا ہے، اور اس وقت چینی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ احسن اقبال نے معاشرتی تناؤ کو کم کرنے اور عوام کو راحت دینے کیلئے حکومت سے گزارش کی ہے کہ وہ چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کریں۔