پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، جس کے مطابق پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے 73 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 37 پیسے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ لاہور میں ہونے والی اس اضافے کے بعد، حکومت نے عوام پر مزید مہنگائی کا بوجھ ڈال دیا ہے۔ وفاقی نگران حکومت نے ایک ہی دن میں دونوں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا اعلان کیا ہے۔
وزارت خزانہ کے جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 73 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 37 پیسے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اس اضافے کے بعد، نئی پٹرول کی قیمت 275 روپے 62 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے، جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 287 روپے 33 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔ اس تبدیلی کا اطلاق 29 فروری سے ہوگا اور یہ نئی قیمتیں رات 12 بجے تک نافذ رہیں گی۔
پچھلے ہفتے ہی، حکومت نے گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد ہر اہلکار اور معمولی شہری کو بھی مزید مہنگائی کا سامنا کرنا ہوا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی سفارش پر حکومت نے گیس کی قیمتوں میں 67 فیصد اضافے کی منظوری دی تھی، جو پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ صارفین، کیپسٹو پاور پلانٹس، بلک میں گیس استعمال کرنے والوں اور سی این جی سیکٹر کے صارفین کو متاثر کرے گا۔
پروٹیکٹڈ صارفین کے لئے گیس کی قیمتوں میں ایک نیا ترتیب دیا جائے گا، حیثیتی صارفین کو معقول اضافہ ہوگا، جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لئے گیس کی قیمتوں میں 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا جائے گا۔ اس ترتیب سے، پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لئے گیس کی قیمتوں کے فکسڈ چارجز میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ بلک میں گیس استعمال کرنے والوں کے لئے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمتوں میں 900 روپے کا اضافہ ہوگا، جبکہ سی این جی سیکٹر کے صارفین کے لئے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمتوں میں 170 روپے کا اضافہ ہوگا۔ یہ ترتیب یکم فروری سے نافذ ہوگی اور اس سے پیدا ہونے والے تبدیلیات کو عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لئے جدوجہد کی جائے گی۔