مفتاح اسماعیل نے اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ بنانے پر کیے گئے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومتی فیصلے نے ملک اور معیشت کے لئے بہترین منافع فراہم کرنے کا مواقع فراہم کیا ہے۔ ان کے مطابق، اسحاق ڈار کی پالیسوں کی بنا پر ملک اور معیشت میں نقصان پیدا ہوا تھا، جس پر انہوں نے مذید تنقید کی اظہار کی اور ان کو وزارت خزانہ سے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔
مفتاح اسماعیل نے یہ بھی بتایا کہ ان کی رہنمائی میں ملک میں بنیادی اصلاحات اور تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے، اور انہوں نے نجکاری کی تیزی کے لئے قوانین کو آسان بنانے اور معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے بڑے اور سخت فیصلے لینے کی ضرورت بتائی۔
اسماعیل نے مزید بتایا کہ معاشی اعشاریے بہتر ہو رہے ہیں اور مہنگائی میں مزید بڑھوتری کی شرح رک گئی ہے۔ ان کے اندازے کے مطابق، ڈالر کی قدر جولائی تک مزید بڑھ سکتی ہے لیکن پیٹرول کی قیمتوں میں استقرار ممکن ہے۔
وزیر خزانہ کی دورہ کاری کے بعد، اسحاق ڈار کو وزارت خزانہ سے ہٹانے کا امکان ظاہر ہوا ہے اور انہیں وزارت خارجہ کا قلمدان سونپا جائے گا، جو کہ ن لیگی رہنما کی طرف سے ایک نئی طبقہ مند وظیفہ ہو گا۔