لاہور : این اے 130 الیکشن کمیشن نے نواز شریف کے خلاف نوٹس جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ یاسمین راشد کی درخواست پر کیا گیا ہے، جس میں ریٹرنگ افسر سے رپورٹ طلب کرائی ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ لاہور این اے 130 کے ضمنی الیکشن میں نواز شریف کے خلاف انتخاباتی دھاندلی کا الزام ہے۔
یاسمین راشد کے وکیل اور پارٹی رہنما احمد اویس نے بتایا ہے کہ یہ دھاندلی کا الزام 74 ہزار ووٹوں کا فرق لے کر لگایا گیا ہے، جو کہ کمشنر راولپنڈی کی بات کی بھی تعید ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ الیکشن پاکستان کی تاریخ کے بدترین دھاندلی زدہ الیکشن میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور یاسمین راشد کے وکیل احمد اویس نے لاہور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے مذید تفصیلات فراہم کی ہیں۔
ان کے مطابق، یاسمین راشد کے حلقے میں 362 پولنگ اسٹیشنز ہیں، جن میں این اے 130 ، پی پی 173 اور 174 شامل ہیں۔ 33 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج جب آئے تو نتائج روک دیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق 334 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق این اے 130 میں یاسمین راشد کے 1 لاکھ 9 ہزار ووٹ تھے جبکہ نواز شریف کے 80 ہزار ووٹ تھے۔ فائنل رزلٹ آنے پر نواز شریف کے ایک لاکھ 89 ہزار ووٹ ہوتے ہیں اور یاسمین راشد کے 1 لاکھ 4 ہزار 79 ووٹ ہوتے ہیں۔ جب نتیجہ آیا تو نواز شریف کو 33 پولنگ اسٹیشنز میں 90 ہزار ووٹ پڑ گئے۔
72 ہزار 697 سے زائد ووٹ نظر آ رہے ہیں، جو دونوں کے درمیان فرق کو 74 ہزار سے زائد کرتا ہے۔ احمد اویس نے کہا ہے کہ اس دھاندلی میں سخت کارروائی کرنے کا آئینی طریقہ ہونا چاہئے اور سیکشن 92 کے مطابق ریٹرننگ آفیسر فارم 47 بغیر امیدوار کی موجودگی کے نہیں بنا سکتا۔ فارم 47 کی باری آئی تو تمام پولیس افسر بغیر اجازت آر او کمرے میں داخل ہوئے۔