“یورپی اور دیگر ممالک میں عمران خان کی رہائی کیلئے فعالیت دیکھی جا رہی ہے. یہ ممالک عمران خان کے نام کی احترامیت کو نہیں لیں گے. ان معلومات کو جمع کرتے وقت چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی بہن کا ذکر نہیں کیا جائے گا. جلد ہی ہم بریکنگ نیوز کی شئیرنگ کریں گے. سابق ایم پی اے کے ایک مذاقی موقع پر جگنو محسن نے اس معلومات کی تصدیق کی.”
“لاہور میں سابق ایم پی اے جگنو محسن نے دعوی کیا کہ یورپی اور دیگر ممالک عمران خان کی رہائی کیلئے فعالیت دیکھ رہے ہیں. وہ نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام میں اس موضوع پر بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان ممالک کا نام عمران خان اور ان کی بہن کے ساتھ نہیں جایا جائے گا. انہوں نے اپنی معلومات کو جمع کرتے وقت اس حقیقت کا ذکر کیا کہ وہ جلد ہی بریکنگ نیوز کے ساتھ اس موضوع کو شئیر کریں گے.”
“سابق وزیراعظم نے ان کے رہائی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص راہ راست پر ہے تو اسے کوئی طاقت جیل میں نہیں رکھ سکتی. وہ نگراں وزیراعظم کی پیش کش کو تصدیق کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ شکریہ ادا کرتے ہیں اور ان لوگوں کی عزت افزائی کے لئے شکریہ ادا کرتے ہیں. وہ ایسے سرکاری عہدوں پر فائز ہونے کا امکان نہیں مانتے. جگنو محسن نے چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے اور ان کے علاقے کے لوگوں کی طرف سے بھی تصدیق کی کہ اس معاملے میں کچھ پسپائی کی خبریں ہیں. وہ کہتے ہیں کہ یورپ میں اور امریکہ میں ان ممالک کی طاقتوں کا نام ان کے ساتھ نہیں جایا جائے گا کیونکہ ایسا کرنے سے وہ لوگ کون ہیں اور ان کے تعلقات کہاں پر ہیں، ان کا امکان نہیں بن سکتا.”
“سابق ایم پی اے جگنو محسن نے چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے علاقے میں یہ بھی خبریں ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی بہن کے نام کو اس موضوع سے جوڑا جا رہا ہے. وہ کہتے ہیں کہ قانون ہر ایک کے لئے یکساں ہونا چاہئے اور خان صاحب قانون کے سامنے بھی ایک عام شہری کی طرح ہیں، لیکن وہ اپنے حقوق کی تلاش کے لئے درخواست دین
ے کا حق رکھتے ہیں.”
“یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اداروں اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاقی موقع پر بات چیت کرنے کا اعلان کیا تھا. عمران خان نے اپنے رہائی کے بارے میں اظہار کیا کہ ان کو جیل میں ناجائز طور پر رکھا گیا ہے لیکن انہوں نے اداروں اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کرنے کا اعلان کیا ہے. اس حوالے سے بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے بات چیت کا مرکز ہوگا کہ 90 دنوں میں انتخابات کیسے کریں؟ عمران خان کی صحت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب شاہین نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی روزانہ ایک گھنٹہ ورزش کرتے ہیں اور انہوں نے اپنے راستے سے نہیں ہٹنے کا ارادہ کیا ہے. جن کے اثاثے باہر ہیں ان کی دولر کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے اور وہ اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں. انہوں نے اپنی سیاسی جہاد کو اور قوم کے لئے دی گئی قربانیوں کو قدر دی.”
“پی ٹی آئی کے ترجمان نے غیر ملکی قانونی فرم کو ہائیر کرنے کی خبروں کی تردید کی ہے. پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے رہنما مسلم لیگ ن عطاء اللہ تارڑ کی پریس کانفرنس کے بعد اس خبر کا جواب دیا ہے. وہ کہتے ہیں کہ پاکستان سے باہر کسی عدالتی فورم کا رجوع کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور غیر ملکی قانونی فرم کے بارے میں ان کے پاس صداقت کی اطلاعات نہیں ہیں. ترجمان نے واضح کیا ہے کہ ایسے کسی اقدام کو جیل میں قید چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تائید نہیں ملی. پی ٹی آئی نظامِ انصاف سے حقوق و انصاف کی تلاش کرنے کی طرف راغب ہے اور ان کے لئے نظامِ عدل سے آئین و قانون کی بالادستی کی ضرورت ہے.”
“واضح رہے کہ رہنما مسلم لیگ ن عطاء اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے عالمی عدالتوں میں نمائندگی کیلئے وکیل مقرر کی گئی ہے اور بیرسٹر جیفری رابرٹسن عالمی عدالتوں میں عمران خان کی نمائندگی کریں گے.”