ڈالر کے ریٹ میں کمی آنے تک بجلی کی قیمتوں میں کمی ممکن نہیں۔ نگران وزیر توانائی محمد علی نے اس موضوع پربات کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز کے خلاف کاروائی کی کوئی سفارش نہیں کی۔ انہوں نے بتایا کہ آئی پی پیز کے حمایتی بھی نہیں ہیں اور وہ 60 فیصد بلنگ ریکوری کرنے میں ناکامی کا سامنا کررہے ہیں۔
محمد علی نے اس بات کی وضاحت دی کہ ڈالر کے ریٹ میں تبدیلی کے بغیر بجلی کی قیمتوں کو کم کرنا مشکل ہے۔ آئی پی پیز کے ساتھ کئی معاہدے ہیں جو عالمی سطح پر برطانوی لاء اور کورٹ کے تحت ہوتے ہیں، اور ان معاہدوں کو ختم کرنا ممکن نہیں ہے۔
اس کے علاوہ، بجلی چوری کے معاملے میں بھی کچھ مسائل واقع ہیں، اور ہمارے ڈسکوز (بجلی فراہم کنندگان) کئی شہروں میں اس مسئلے کو حل نہیں کر پارہے ہیں۔ ان ڈسکوز میں پشاور، کوئٹہ، حیسکو، سیپکو، اور ٹیسکو شامل ہیں، جبکہ پنجاب کی پانچ ڈسکوز کی کارکردگی بہتر ہے۔
آئی پی پیز کے خلاف کاروائی کی کوئی سفارش نہیں کی گئی ہے اور حکومت ان کی حمایت بھی نہیں کررہی ہے۔ اس کے باوجود، ایسے مسائل کا حل تلاش کیا جارہا ہے تاکہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کی بنا پر عوام کو فائدہ پہنچ سکے۔