چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا رجحان جاری ہے، جس کی وجہ سے پچھلے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ یہ اولین بار ہے جب ملکی تاریخ میں چینی کی فی کلو قیمت 150 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ لاہور میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں رپورٹ کی گئی ہے۔ یوٹیلٹی اسٹورز نے بھی اندازہ لگا کر مہنگی ترین چینی خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب پچینی کی قیمت 122 روپے فی کلو رکھی گئی ہے جبکہ چینی کی خریداری کے لئے کوئی اور آپشن دستیاب نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق جدید قیمتوں کے مطابق ابھی تک چینی خریدنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز نے 130 روپے فی کلو کی بولی دی ہے۔ اس کے علاوہ کارپوریشن نے بھی ابھی ہی 122 روپیہ فی کلو کی بولی کو منسوخ کر دیا ہے۔ یوٹیلٹی اسٹورز پرچینی کی اسٹاک ختم ہو چکا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو سستی چینی کی دستیابی نہیں رہی ہے۔
وفاقی حکومت وزیر اعظم پیکج کے تحت چینی پر بھاری سبسڈی دے رہی ہے۔ مستحقین کیلئے چینی کی قیمت 70 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے، جبکہ دیگر شہریوں کیلئے یوٹیلٹی اسٹورز پرچینی کی قیمت 91 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔ گذشتہ روز کراچی میں ہول سیل کی سطح پر چینی کی قیمت مزید 4 روپے بڑھ کر 135 روپے فی کلو تک پہنچ گئی تھی۔ ہول سیلرز نے اس اضافے کے ذمہ داری کے طور پر شوگر ملرز کو قرار دیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی ذمہ داری حکومت کی ہے اور منافع خوروں کو لگام دینے والا کوئی نہیں ہے۔
ہول سیلرز کا کہنا ہے کہ اگر مافیا کے گرد گھیرا تنگ نہ کیا گیا تو آٹا، گھی اور دیگر چیزوں پر مافیا قابض ہو جائیں گے۔