پولیس شیخ رشید کی گرفتاری کے لیے متحرک ہو گئی پولیس نے شیخ رشید کے بھتیجے کے گھر پر چھاپہ مارا، گھر کو حصار میں رکھا
لیکن شیخ رشید پولیس کے قبضے سے بچ گئے۔ راولپنڈی میں واقعہ کے بعد، سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ شیخ رشید کے بھتیجے کے گھر پر پولیس کے چھاپے کی رپورٹ کے بعد پتہ چلا کہ وہاں شیخ رشید نہیں ہیں۔ شیخ رشید نے اپنی تویٹر پر بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب حکومت کو قرضے کی ضرورت پڑی تو وہ آداکاروں کو پیسے دے رہی تھی اور معاہدے کا آخری دن تھا۔
انکا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس پلان بی اور سی نہیں تھا، حقیقت میں سعودی عرب اور یو اے ای نے کسی اور کے کہنے پر 3 ارب ڈالر دئیے، لیکن 5 ڈالر کوئی احسان نہیں کرتا۔ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ جہاں بھی جاتے ہیں، لوگ کہتے ہیں کہ بھیک مانگنے والے آگئے ہیں۔ شہباز شریف تقریری مقابلوں میں نظر نہیں آ رہے، وہ روزانہ آدھی درجن تقریریں کرتے ہیں اور آدھی درجن تصاویر کھینچواتے ہیں، لیکن 15 ماہ میں صرف آئی ایم ایف کی 1 ارب ڈالر کی قسط کا قرضہ ملا ہے۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ دنیا اور آئی ایم ایف جمہور کی آواز کا احترام کرتی ہیں اور قرضوں کی بنیادی وجہ الیکشن کی یقین دہانی ہے، بجلی، گیس، مہنگائی، اور سبسڈی کی وجہ سے غریب پر بوجھ بڑھے گا، معیشت آکسیجن ٹینٹ کی حالت میں ہے، جبکہ نہ ایکسپورٹ ہے اور نہ ہی ترسیلات ہیں۔ کارخانے بند ہو رہے ہیں، گروتھ میں صفر ہو چکی ہے اور پاکستانی رسیز ناراض ہیں، پاکستان کے ذخائر کی طرف سے ادائیگیاں 6 گنا بڑھ گئی ہیں۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا ہے کہ آصف زرداری خاموش رہ رہے ہیں اور بلاول بھٹو کی امریکی یاٹرا کا ذکر نہیں کر رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان بھی بےزار ہو چکے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ سیاست نہیں بلکہ ریاست کو بچانا ہے، حالانکہ انہوں نے اپنے آپ کو کرپشن اور منی لانڈرنگ کے کیسوں سے بچایا ہے۔