پنجاب میں گرمی کی شدت سے ہیٹ سٹروک کا خدشہ ہے۔ تمام ہسپتالوں کو محکمہ صحت پنجاب کی طرف سے ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ایمرجنسی وارڈز میں ہیٹ سٹروک سے متاثرہ مریضوں کے لئے خصوصی کاؤنٹر قائم کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔ اس موقع پر محکمہ صحت پنجاب نے ہیٹ سٹروک کے مریضوں کے لئے آئی وی فلوئیڈ اور آئی وی کینولا کا انتظام کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ ایمرجنسی وارڈز میں او آر ایس کی ساشے وافر مقدار میں
رکھی جانی چاہیے۔ اس کے علاوہ، جان بچانے والی ادویات کو بھی موجود رکھا جائے اور ہیٹ سٹروک کے مریضوں کو شفٹ کرنے کے لئے ریسکیو 1122 سے رابطہ کیا جائے۔
این ڈی ایم اے کے ذریعہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بھی ملک بھر میں گرمی کی شدید لہر کے حوالے سے الرٹ جاری کیا گیا ہے۔موسم گرما کی جھلسا دینے والی ہوا کی لہر سے احتیاط کرنا بہت ضروری ہے۔ اگر اسے نظرانداز کیا گیا تو یہ جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازیں، شدید گرمی کی لہر برفانی علاقوں میں گلیشئر کو پگھلنے کا سبب بنا سکتی ہے، لہذا گلوف کے خدشے سے دوچار علاقوں کے رہائشیوں کو محتاط رہنے کی سفارش کی گئی ہے۔
ااین ڈی ایم اے کی جانب سے جاری ہدایات کے تحت، گرمی کی شدت سے بچنے کیلئے عام پانی کا بہتر استعمال کیا جائے اور کاربونیٹڈ مشروبات سے پرہیز کیا جائے۔ شہری دن کے گرم ترین وقت میں باہر نکلنے سے احتیاط کی جائے، اور ضرورت پڑنے پر تیز دھوپ میں سر ڈھانپ کر باہر نکلا جائے۔ اس صورتحال میں بیماروں، بزرگوں، اور بچوں کے علاوہ پالتو جانوروں کا بھی خصوصی خیال رکھا جائے۔
شدید گرمی کے اثرات سے بچاؤ کے لئے نمکیات کی کمی کو پورا کیا جائے، لیموں پانی اور او آر ایس کا استعمال کیا جائے اور ہلکے اور نرم کپڑے پہنے جائیں۔ اگر کسی شخص کو گرمی میں بیہوشی آجائے تو سر پر ٹھنڈا پانی ڈالا جائے۔ این ڈی ایم اے نے بھی شدید گرمی کی لہر کے باعث برفانی علاقوں میں گلیشئر کو پگھلنے کا امکان ظاہر کیا ہے، اس لئے متعلقہ اداروں کو ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ رہنے کی تجویز کی گئی ہے۔۔