پرویز الٰہی کو رہائی کے بعد گرفتار کرنے کی اب تک تفصیلات آئی ہیں. پرویز الٰہی کو تھانہ سی ٹی ڈی نے مقدمہ نمبر 3/23 میں گرفتار کیا گیا ہے. ان گرفتاری کی واقعہ پر تھانہ سی ٹی ڈی میں ایس ایچ او تھانہ رمنا کی مدعیت درج ہے. ان مقدمے میں پرویز الٰہی کو نامعلوم افراد کے زیرِ اہتمام گرفتار کیا گیا ہے. پرویز الٰہی کو کل انسداد دہشتگردی ATC عدالت میں پیش کیا جائے گا.
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر چودھری پرویز الٰہی کو رہائی کے بعد گرفتار کرنے کی تفصیلات سامنے آئی ہیں. پرویز الٰہی کو سی ٹی ڈی نے مقدمہ نمبر 3/23 میں گرفتار کیا گیا ہے. پرویز الٰہی کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی میں SHO تھانہ رمنا کی مدعیت میں مقدمہ درج تھا.
پرویز الٰہی کو مقدمے میں نامعلوم افراد کے زمرے میں گرفتار کیا گیا ہے، اور چودھری پرویز الٰہی کو کل انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا جائے گا. پرویز الٰہی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر پولیس لائن اسلام آباد سے رہا کیا گیا تھا، اور چودھری پرویز الٰہی کو پولیس لائن سے رہا کرکے وکیل کی گاڑی میں روانہ کیا گیا تھا.
پولیس لائن اسلام آباد سے کچھ دور پہنچتے ہی پرویز الٰہی کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے. پرویز الٰہی کے وکیل عبدالرزاق ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دن دیہاڑے پرویز الٰہی کو اغوا کر کے نامعلوم جگہ لے گئے ہیں، اور اس وقت تمام حدیں کراس ہو چکی ہیں، یہ آئین وقانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے.
قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی تھری ایم پی او کے تحریری گرفتاری کا اآرڈر معطل کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا ہے. عدالت نے ڈی سی اسلام آباد سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کیا اور پرویز الٰہیٰ کو بھی پیش کرنے کی ہدایت دی ہے.
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پابند کیا تھا کہ پرویز الٰہی آئندہ سماعت تک کسی قسم کا کوئی بیان نہیں دیں گے. عدالت نے ریمارکس دیے کہ وکیل درخواست گزار کے مطابق پرویز الٰہی کی خلاف اسلام اٰباد میں کوئی بھی ایف اٰئی اٰر درج نہیں ہے.
چوہدری پرویز الٰہی کی ایم پی او اٰرڈر کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی ہے. وکیل پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ تین ماہ سے جیل میں ہیں، اور وہ کیسے نقص امن کے حالات پیدا کر سکتے ہیں. عدالت کی ہدایت پر پرویز الٰہی کے وکیل نے تھری ایم پی او اٰرڈر پڑھا ہے. سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے وکیل نے کہا ہے کہ پرویز الٰہی تین ماہ سے کوئی بیان تک نہیں دیا، اور اسلام اٰباد میں پرویز الٰہی کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے. اینٹی کرپشن کے کیس میں مقدمے سے ڈسچارج ہو چکا ہے، اور نیب کے مقدمے میں بھی لاہور ہائیکورٹ گرفتاری غیر قانونی قرار دے چکی ہے، جیسے ہی لاہور ہائیکورٹ سے رہا کیا گیا تو لاہور پولیس کی حراست سے چھین لیا گیا ہے.