وزیر اعظم نے قومی اسمبلی کی تشکیل کی حتمی تاریخ کا اعلان کر دیا۔ اوزیر اعظمکے مطابق 9 اگست کو نیشنل اسمبلی تحلیل کر دی جائے گی نگران سیٹ اپ کی تشکیل کے لئے تمام جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی، اور اپوزیشن کے رہنماؤں اور میں نگران وزیر اعظم کے نام کا فیصلہ کریں گے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس موقع پر اسلام آباد میں ایک تقریب میں شرکت کی، جہاں وہنے اپنے اراکین پارلیمنٹ کو خطاب کیا۔
وزیر اعظم نے 15 ماہوں کی محکم حکومت کی قدرتی تنقید کے باوجود ملک کو ترقی دلوائی، اور وہ آج بھی یقین دلاتے ہیں کہ وہنے سیاست میں 38 سال کی خدمت کے بعد بھی ملک کی خدمت جاری رکھی۔ وہ آئندہ دنوں میں حکومت کا ختم ہونے کا امکان بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کی کوشش ہوگی کہ ایک متفقہ نگران سیٹ اپ کو تشکیل دی جائے تاکہ ملک کی ترقی کا سفر جاری رہ سکے۔
وزیر اعظم نے مزید بیان کیا کہ اتحادی حکومت کے تعاون سے ہر مشکل کو کامیابی کے ساتھ پاس کیا گیا، اور آئی ایم ایف سے کی گئی معاہدے کی پوری کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا کیا۔ وہ سیاست کے 38 سالوں کے سفر کی تصویر دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ترقی اور خوشحالی کے لئے کبھی کبھار مشکل فیصلے کرنا پڑتا ہے۔
وزیر اعظم نے یہ بھی ذکر کیا کہ ملک کی ترقی کے لئے اہم ہے کہ ادارے اور سیاستدان مل کر کام کریں، اور انہوں نے بارہ کہو بائی پاس منصوبے کی تشکیل میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مکمل معاونت کا شکریہ ادا کیا۔