وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے بجلی کے بلوں کے غیر ادائیگی کے معاملے پر اہم حکم جاری کیا ہے۔ انہوں نے اس حکم میں واضح طور پر اظہار کیا ہے کہ بجلی کے بل نہ بھرنے والوں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، بجلی کے نادہندگان کے خلاف کارروائی میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر فوری طور پر کارروائی شروع کی جائے گی۔
وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی رہنمائی میں ایک اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں بجلی کے شعبے کی ترقی کیلئے اہم اقدامات پر گفتگو کی گئی۔ انہوں نے تاکید کی ہے کہ چھوٹے ہائیڈل منصوبوں کیلئے ماہرین کی رہنمائی میں منصوبے بنانے کا اہمیتی کام کیا جائے، جو کہ کم لاگت میں بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے میں بھی مدد فراہم کریں گے۔
انہوں نے ایک اور اہم بات پر زور دیا ہے، کہ کوئلے سے بجلی منصوبوں میں مہنگے درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے کو ترجیح دی جائے، اور 2400 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں کی تعمیر پر جلد سے جلد کام شروع کیا جائے گا، اور اس پورے عمل میں شفافیت کی پوری تضمین کی جائے گی۔
سراج الحق، جماعتِ اسلامی کے امیر، نے بھی اس معاملے پر غور کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ لوگوں کے بجلی کے میٹر اتارنے کی اجازت نہیں دیں گے، اور انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ میٹر ریڈر کسی بڑے کے دروازے پر نہیں جائیں گے۔ ان کا اظہار ہے کہ جماعتِ اسلامی ملک کے غریبوں کا دفاع کرے گی، اور جس کسی کو میٹر اتارا جائے وہ انہیں اطلاع دیں، حکومت بلوں کے ذریعے لوٹ مار کر رہی ہے، بجلی کے بلوں، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔
سراج الحق نے ہدایت دی ہے کہ بجلی کے بلوں پر ہڑتال کے ذریعے حکومت کو پیغام دیا ہے کہ عوام سابق حکومتوں کے معاہدے تسلیم نہیں کرتے، اور انہوں نے اس حکمت عمل کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا ہے، جو کہ بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف پُر امن ہڑتال میں شامل ہوئے ہ
یں۔ وہ انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ نگراں وزیرِ اعظم نے بجلی کے بلوں میں اضافے اور مہنگائی کو نان ایشو قرار دیا ہے، اور حکومت عوام کے زخموں پر نمک پاشی کر رہی ہے۔ ان کی رائے ہے کہ منہگی بجلی خریدنا حکومت کا جرم ہے، اور اس کی سزا عوام کیوں بھگت رہے ہیں، حکومت کا ملک پر کنٹرول ختم ہو گیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ معیشت کے تمام بریک فیل ہو گئے ہیں، اور وہ آئی پی پیز کے معاہدوں کو مسترد کرتے ہیں۔
یہ اہم حکم اور تجزیے وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی رہنمائی میں اور جماعتِ اسلامی کے امیر سراج الحق کے بیان میں شامل ہیں۔ ان کے اظہارات کے مطابق، بجلی کے بلوں کے معاملے میں اصولی اور سخت کارروائیاں کی جائیں گی تاکہ عوام کے مفادات کی حفاظت کی جا سکے۔