“نواز شریف کے اپنے حکومت کی واپسی کی صورت میں سب کچھ بہتر ہوتا۔ اس موقع پر کوئی بھی انگلی اٹھانے کی بات نہیں ہوتی۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ جب بھی نواز شریف ملک واپس آئیں، انہیں سرنڈر کرنا پڑے گا، اور اس کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوتا۔ ان کے مطابق، عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کے بعد ضمانت ملے گی، لیکن واپسی کے لئے اور کوئی اختیار نہیں ہوتا۔
شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کو الیکشن کے قریب پاکستان واپس آنے کی تجویز دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کا ستمبر میں واپسی کا امکان ختم ہوگیا ہے اور اب نئی تجویز سامنے آئی ہے۔
وطن واپسی کی بات کی ملاقات کے بعد، نواز شریف کا وطن واپسی کا امکان کم ہوگیا ہے، اور الیکشن فروری 2024 کی صورت میں اکتوبر یا نومبر کو واپس آنے کی تجویز دی گئی ہے۔ نواز شریف کا واپسی کا فیصلہ لاہور لینڈنگ پر ہوگا۔
ملاقات کے دوران، نواز شریف اور شہباز شریف نے آئندہ سیاسی حکمت عملی اور ملکی سیاست کے مستقبل پر بھی غور کیا۔ مسلم لیگ ن کی آئندہ انتخابی مہم اور بیانیے کے معاملات پر بھی مشاورت کی گئی۔”