بجلی کی قمیت کے بعد پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی تشویش دنیا بھر میں محسوس کی جا رہی ہے۔ پاکستان میں بھی پٹرول کی مہنگائی کے بعد اب پٹرول بم کی بھی خدشات کی جا رہی ہیں، جیسے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ پٹرول کی قیمت 300 روپے فی لیٹر تک پہنچ سکتی ہے۔ یہ اعلان 31 اگست کو کیا جانے والا ہے جب نئی قیمتوں کا اعلان کیا جائے گا۔
ماضی میں بھی کمر توڑ مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں کی افزائش کی وجہ سے عوام کا بوجھ بڑھا ہے، اور اس بار بھی پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ میڈیا کے مطابق، بین الاقوامی مارکیٹوں میں تیل کی مہنگائی اور روپیہ کی قدر کے افراز کی وجہ سے 31 اگست کو پٹرولیم مصنوعات کی مہنگائی کے اعلان کا انتظار ہے۔
بینچ مارک برینٹ خام تیل کی قیمتوں کی تبدیلی کا تاثر پاکستانی مصنوعات پر بھی پڑ رہا ہے، جبکہ عرب لائٹ کے خام تیل کی قیمتیں بھی اضافے کی طرف گامزن ہیں۔ پاکستان خود کافی حد تک اپنی ضروریات کو ریفائنڈ پٹرولیم مصنوعات کی شکل میں میٹتا ہے، لیکن امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ سے انتہائی مہنگائی کا سامنا کر رہا ہے۔
یہ توجہ کی بات ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پٹرول کی قیمت 300 روپے کی سطح کو پار کر سکتی ہے، اور یہ تغیرات عوام کے لیے اضافی معیشتی دباو کا سبب بن سکتے ہیں۔ اسی طرح، وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی مہنگائی میں اضافے کی خبروں کے باوجود بھی متاثرہ عوام کیلئے تدابیر اور سہولتوں کی فراہمی کیلئے کوشیشیں کر رہی ہے۔