عدالت میں میڈیا کے سامنے بانی پی ٹی آئی کی طرف سےدعویٰ کرنے والے بیرسٹر گوہر نے اظہار کیا ہے کہ عمران خان کو تین سال سیاست نہ کرنے کی آفر دی گئی تھی، چاہے وہ جیل میں رہیں یا باہر آئیں۔ ان کی گفتگو میں یہ بات آئی کہ بانی پی ٹی آئی نے کسی بھی طرح کا باہر جانے کا ذکر نہیں کیا ہے، اور اس آفر کی بنا پر تین سالوں تک انتظار کرنا ہو گا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کبھی بھی مخلوط یا متحد حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور نہ ہی اس نے کسی حمایت کا ذکر کیا ہے۔ انہوں نے متحد حکومت کی ضرورت صرف اس وقت دی ہے جب مینڈیٹ نہ ہو۔
بیرسٹر گوہر نے 29 فروری کو پارلیمنٹ جانے اور اپنی اکثریت کیلئے کوشش کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہماری سیٹیں بحال نہیں ہوتیں تو ہم اپوزیشن میں بیٹھیں گے، لیکن ہم ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ساتھ مذاکرات کے موڈ میں نہیں ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ بیرسٹر گوہر نے متنازعہ حل کی طرف رجوع کرتے ہوئے کہا ہے کہ جے یو آئی کے ساتھ بھی ان کا کوئی اتحاد نہیں ہے اور نہ ہی الائنس پہلے تھا نہ اب ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں بڑی برتری حاصل ہونے کا اظہار کیا اور متنازعہ کراچی اور حیدرآباد کی سیٹوں پر بھی بات چیت کرنے کا اشارہ کیا ہے۔
آخر میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ پبلک پالیٹکس پر اہمیت دی اور کہا کہ وہ پاورشیئرنگ نہیں بلکہ پبلک پالیٹکس پر مبنی ہیں اور باریاں لینے پر یقین نہیں رکھتے۔