انتخابات کے سلسلے میں ایک معنوں بھرا موقع آیا ہے جب الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو ایک جگہ جمع کیا۔ یہ مشاورتی مواقع انتخابات کی تیاریوں کے لئے اہمیت رکھتے ہیں۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، اور پیپلز پارٹی کے سابق صدر آصف زرداری جیسے سیاسی لیڈرز کو الیکشن کمیشن نے مشاورت کے لئے بلایا ہے۔ انہیں مدعو کر کے کمیشن نے انتخاباتی فہرستوں کی تشکیل اور حلقہ بندی کے بارے میں بھی گفتگو کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
عمران خان کو 24 اگست کو منعقد ہونے والی مشاورت میں شامل کیا گیا ہے، جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو 25 اگست کو اور پیپلز پارٹی کو 29 اگست کو بلایا گیا ہے۔ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو بھی 24 اگست کو مشاورت کے لئے بلایا گیا ہے۔
یہ مشاورتی مواقع اسلام آباد میں منعقد ہو رہے ہیں اور الیکشن کمیشن نے تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کر کے آئندہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاکہ انتخابات کی شیڈول اور تاریخ کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کی رائے سمجھی جا سکے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے مختلف مواقع پر مشاورت کی جائے گی تاکہ آئندہ انتخابات کی تیاریوں میں مدد مل سکے۔ انتخابی حلقوں کی تشکیل اور ووٹرز کی فہرستوں کے امور پر بھی مشاورت کی جائے گی۔
اسی طرح، گذشتہ روز چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں انتخابی نتائج کی تشکیل کے نظام پر بات چیت ہوئی۔ اس سسٹم کے تحت، پریذائیڈنگ آفیسر کے ذریعے ریٹرننگ آفیسر کو موبائل ایپ کے ذریعے فوری نتائج کی رپورٹ فراہم کی جائے گی۔
یہ تمام اقدامات انتخابی عمل کو بہتر بنانے اور انتخابات کی سنگینیت کو یقینی بنانے کے لئے اہم قدمیں ہیں۔