“عوام کے لئے بھاری بلوں سے مشکلات کی ایک اور خبر سامنے آئی ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے جو کہ جولائی کے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے امر کی بنا پر ہو سکتا ہے۔ اس کے مطابق، بجلی کی قیمت 2 روپے 7 پیسے فی یونٹ بڑھ سکتی ہے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست دی ہے جس پر سماعت کی جائے گی۔
جماعت اسلامی کے سینئر رہنما اور سینٹر مشتاق احمد خان نے بھی اس موضوع پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کے مطابق، بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے عوام کو مزید تکلیفیں پیدا ہونے کا امکان ہے۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ ستمبر مہینے میں بجلی کا ایک یونٹ 90 روپے تک پہنچ سکتا ہے اور آنے والے مہینوں میں قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما عمر ایوب خان نے بھی بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی موجودگی کی وضاحت دی ہے۔ ان کے مطابق، تحریک انصاف کی حکومت کے دوران بجلی کی قیمتیں 16 روپے فی یونٹ تھیں جو اب تقریباً 68 روپے فی یونٹ تک بڑھ چکی ہیں۔ ان کا تجزیہ ہے کہ یہ تقریباً 325 فیصد اضافہ ہے جو کہ بہت زیادہ ہے۔ آنے والے مہینوں میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
وزارت توانائی کے اجلاس میں بھاری بجلی کے بلوں پر تجاویز پیش کی گئی ہیں جو عوام کے لئے راحت فراہم کرنے کا مقصد رکھتی ہیں۔ ان تجاویز کے تحت گھریلو صارفین کو بجلی کے بلوں پر ون سلیب بینیفٹ دینے کی تجویز دی گئی ہے جو کہ ان کی ادائیگی میں کمی کا سبب بن سکتی ہے۔ اسی طرح، بھاری بجلی کے بلوں کی ادائیگی میں زیادہ قسطوں کا ریلیف دینے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں بجلی کے بلوں پر عائد ٹیکسوں میں کمی کی بھی تجویز شامل ہے، امید ہے کہ ان تجویزات سے عوام کو فائدہ مند ہوگا۔”