“پاکستان کا ادارہ انٹیلی جنس (ایف آئی اے) نے سائفر کیس کے سنگین معاملے پر عمران خان کی گرفتاری کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ اس مقدمے میں سابق وزیر اعظم کو دوسرے کیس میں توشہ خانہ کے امکان کے بارے میں بھی سنوارا گیا ہے، جبکہ گرفتاری کے لئے چھ رکنی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے۔
ایف آئی اے کی سائفر تحقیقاتی ٹیم نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو گرفتار کرنے کی منصوبہ بندی مکمل کرلی ہے۔ ان کے خلاف سائفر تحقیقات میں چل رہے مقدمے کا جائزہ لینے کے لئے چھ رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔
سابق وزیر اعظم کو توشہ خانہ کیس میں ریلف ملنے کا امکان موجود ہے۔ایف آئی اےکی سائفر تحقیقات میں ان کے خلاف درج مقدمہ کی پیروی کی جارہی ہے۔ ان کی گرفتاری کے معاملے میں ہائیکورٹ کے فیصلے کا منتظر ہونا باقی ہے۔
آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی سزا معطلی کی درخواست کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو کہ آج دوپہر 12 بجے سنایا جائے گا۔
مذکورہ بینچ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے مقدمے کی سماعت کی۔ وکیل الیکشن کمیشن، امجد پرویز ایڈووکیٹ، نے عمران خان کی سزا معطلی کی خلاف مخالفت کی ہمت کی، لیکن انہوں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے کئی فیصلوں کا حوالہ دیا جو کہ ان کی رائے کے مخالف تھے۔
یہاں تک کہ وکیل الیکشن کمیشن نے بھارتی عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے بھی آگاہ کیا کہ بھارت میں راہول گاندھی کو پرائیویٹ کمپلینٹ کے تحت سزا دی گئی تھی جس کی درخواست معطلی کی گئی تھی۔”