اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے بیان کیا ہے کہ 9 اگست کو قومی اسمبلی کو تحلیل کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی نے اسحاق ڈار کا نام نگراں وزیراعظم کیلئے نہیں دیا، اسحاق ڈار، رضاربانی سمیت کسی سیاستدان کا نام ہوسکتا ہے۔ راجاریاض مہر لگادیں گے تو اتحادی نگراں وزیراعظم کے معاملے کا جائزہ لیں گے۔ راجا ریاض فیصل آباد میں اچھے امیدوار ہیں، ان پر کوئی الزام نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کو گرفتار کرنے سے بہتر ہے کیسز میں ان کاٹرائل ہو، اس نے ملک کی سیاست کو تباہ کردیا، سانحہ 9 مئی پر لوگوں کو معافی مانگنی چاہیے، چیئرمین پی ٹی آئی نے آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کی، ان کا کیس فوجی عدالت میں چلے گا، ان پر آرمی ایکٹ کے علاوہ کوئی دوسرا جرم نہیں لگتا، چیئرمین پی ٹی آئی نے جو جرم کیا اس کی سزا بھگتیں گے، جن لوگوں نے 9 مئی واقعات میں حصہ نہیں لیا وہ انتخاب لڑیں، پرویز خٹک الیکشن میں ہمارے اتحادی نہیں ہوں گے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نواز شریف کو اسٹیبلشمنٹ نے نکالا تھا، نواز شریف کو نہ نکالا جاتا تو ہمارے گلے میں پھندانہ لگتا، نواز شریف بات نہیں مانتے تھے اس لیے اسٹیبلشمنٹ چیئرمین پی ٹی آئی کو لائے، چاہتے ہیں چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالتی عمل سے نااہل، سزا اور جیل ہو، نواز شریف الیکشن سے ڈیڑھ ماہ قبل وطن واپس آئیں گے، نواز شریف وطن آئیں گے تو بھرپور استقبال ہوگا، نواز شریف عوام کے سامنے اپنا پروگرام رکھیں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب الیکشن پہلے ہو جاتا تو یہ عام انتخابات کو بےمعنی کردیتا، یہ لوگ کے پی میں نہیں، صرف پنجاب میں الیکشن کرانا چاہتے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی پنجاب میں الیکشن کرا کر ملک کو نقصان پہنچانا چاہتا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی سیاست میں فتنے، فساد کےطور پر نمودار ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی مخالفین کو ختم کرنا چاہتا تھا، کہتے تھے امخالفین سے بات کرنے سے بہتر ہے مرجاؤں۔