پاکستان 0

پاکستان ایک علاقہ ہے جہاں جولائی کے مہینے میں برفباری شروع ہو گئی

بابو سر ٹاپ اور اس کے ارد گرد مقامات پر برفباری کے بعد موسم میں تبدیلی آئی ہے۔ بابو سر ٹاپ پر دو انچ سے زائد برف گر چکی ہے اور وادی کاغان کے مختلف مقامات پر بھی سردی کا احساس ہو رہا ہے۔

اسلام آباد: بابو سر ٹاپ اور اس کے ارد گرد مقامات پر ہلکی برفباری کے بعد موسم میں تبدیلی آئی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے بعد جولائی کے مہینے میں بابو سر ٹاپ پر برفباری کا ریکارڈ بنایا گیا ہے۔ بابو سر ٹاپ پر دو انچ سے زائد برف گر چکی ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق برفباری کی وجہ سے بابو سر روڈ پر ٹریفک بند ہو گیا ہے۔ شاہراہ قراقرم کے تین مقامات، مینار تھور، تتہ پانی، اور کیڈٹ کالج کے قریب بھی ٹریفک کے لئے بند ہے۔ تتہ پانی اور کیڈٹ کالج کے قریب کی سڑک کھولنے کا کام جاری ہے۔ مینار تھور کی سڑک بحال کرنے کیلئے ٹیمیں مبذولہ ہیں۔ وادی کاغان کے مختلف مقامات پر بھی سردی کی لہر چل رہی ہے۔

12 جون کو منسہرہ کے سیاحتی مقام بابو سر ٹاپ جانے والی سڑک کو ہر قسم کی آمدورفت کے لئے کھولا گیا تھا۔ سیاحتی مقام بابو سر ٹاپ کو 8 ماہوں کی بندش کے بعد سیاحوں کے لئے کھولا گیا تھا۔ یشنل ہائی وے اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق شاہراہ کاغان سے بھاری گلیشیئر اور تودے کاٹ کر سڑک کو ٹریفک کے لئے کھولا گیا ہے۔ وادی کاغان سے بابو سر تک گلگت بلتستان کا روڈ بحال کیا گیا ہے۔ ٹورسٹ حضرات کو ہدایات گئی ہیں کہ بابو سر ٹاپ کی سڑک صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلی رہے گی اور اس وقت کے علاوہ سفر نہیں کیا جا سکتا ہے۔ سیاح حضرات سے التماس ہے کہ وہ مقررہ اوقات کے دوران ہی بابو سر ٹاپ کی سفر کو یقینی بنائیں۔ منسہرہ کی ٹریفک پولیس اور ٹورسٹ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ جھلکڈ اور زیروپوائنٹ کے مقامات پر رات کے وقت سفر کی پابندی عائد رہے گی۔ کسی بھی قسم کی معلومات کے لئے ناران چوکی کے پی ٹی سی ایل نمبر 0997-430075 سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں