khawaja asif 0

نگران وزیراعظم کے نام پر پنڈی والوں سے بھی بات ہو گی، وزیر دفاع کا اہم اعلان

خواجہ آصف، وزیرِ دفاع نے بیان کیا ہے کہ نگران وزیرِ اعظم کے نام پر پنڈی والوں کے ساتھ بھی مذاق ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے کبھی اپنا نام نگران وزیرِ اعظم کے لئے نہیں دیا اور نہ ہی کسی اسٹیج پر ایسی کوئی خواہش کا اظہار کیا۔ انکی گفتگو خصوصی نیوز چینل “ہم نیوز” کے پروگرام کے دوران ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں انتخابات کا انعقاد 90 دن میں ہو گا، اور یہی ہمیں متاثر بھی کرتا ہے، اس لئے میری خودی کے مطابق الیکشن 90 دن سے پہلے ہونا چاہئے۔

وزیرِ دفاع نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب تک نگران وزیرِ اعظم سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوتا، ہم نے 4، 5 ناموں کو تلاش کیا ہے جو انتخاباتی اداروں سے بھی منظوری حاصل کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے مل کر 4، 5 ناموں کو فائنل کیا ہے، جنہیں دوسری پارٹیوں کے ساتھ بھی مذاق کیا جائے گا۔ نگران وزیرِ اعظم کا نام ایک ہفتے کے اندر فائنل ہوجائے گا۔

وضاحت رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان اسمبلیوں کی تحلیل اور نگران وزیرِ اعظم سے متعلق مشاورت کا پہلا دور مکمل ہو گیا ہے۔ اپوزیشن کے ابتدائی مشاورت میں تین ناموں پر غور کیا گیا تاہم کسی نام پر اتفاق نہ ہو سکا۔ اگلے مشاورت اجلاس بعد میں ہو گا۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے بھی نگرانِ سیٹ اپ پر مشورے کیے۔ بتایا گیا ہے کہ نگرانِ سیٹ اپ پر مشاورت کا حتمی راؤنڈ عاشورہ کے بعد شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ن لیگ کے رہنما خواجہ آصف کے مطابق نگران وزیرِ اعظم کا امیدوار اتفاق کی رائے سے آئے گا۔ جبکہ وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ 9 اگست کو قومی اسمبلی کو تحلیل کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی نے اسحاق ڈار کے نام کا نگران وزیرِ اعظم کیلئے کوئی حمایت نہیں کی، اور اسحاق ڈار، رضا ربانی سمیت کسی سیاستدان کے نام ہوسکتا ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ

نواز شریف کو اسٹیبلشمنٹ نے نکالا تھا، اور نواز شریف کو نکالا جاتا تو ہمارے گلے میں پھندانہ لگتا، نواز شریف بات نہیں مانتے تھے اس لئے اسٹیبلشمنٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو لائیں، ہم چاہتے ہیں چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالتی عمل سے نااہل، سزا اور جیل ہو، نواز شریف الیکشن سے ایک دھڑا ماہ قبل وطن واپس آئیں گے، اور نواز شریف وطن واپس آئیں گے تو بھرپور استقبال ہوگا، نواز شریف عوام کے سامنے اپنا پروگرام رکھیں گے۔

وزیرِ داخلہ نے کہا کہ پنجاب کے انتخابات پہلے ہو جاتے تو یہ عام انتخابات کو بھی معنی خیز بنا دیتا، یہ لوگ کے پی میں نہیں، صرف پنجاب میں انتخابات کرانا چاہتے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی پنجاب میں انتخابات کرا کر ملک کو نقصان پہنچانا چاہتا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی سیاست میں فتنے اور فساد کے طور پر نمودار ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی مخالفین کو ختم کرنا چاہتا تھا، کہتا تھا مخالفین سے بات کرنے سے بہتر ہے مرجانا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں