free flour scheme in pakistan 0

مفت آٹا اسکیم اسکینڈل کی تحقیقات میں پیش رفت، آٹے کے 50 لاکھ تھیلوں کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف

مفت آٹا اسکیم کے سکینڈل کی تحقیقات میں تیزی سے پیش رفت ہورہی ہے۔ اس تحقیقات کے نتیجے میں آٹے کے 50 لاکھ تھیلوں کے ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ قومی احتساب بیورو نے مفت آٹا سکیم میں 20 ارب روپے کے معاملے میں ریکارڈ حاصل کیا ہے جس میں مبینہ کرپشن کا شبہہ موجود ہے۔ اس بنا پر نیب نے تفتیش کی تیزی سے جاری کی ہے اور انکوائری کو پیشہ ورانہ طور پر تیز کیا گیا ہے۔

مفت آٹا سکیم میں تکنیکی اور انتظامی غلطیوں کا بھی پتہ چلا ہے۔ انکوائری کے دوران ظلعی انتظامیہ اور فلور ملز کے درمیان ڈیٹا ری کنسائل ہونے سے تھیلوں کی تعداد کا دستیاب ریکارڈ صرف 4 کروڑ 30 لاکھ 60 ہزار تھیلوں تک محدود رہا۔ اس کے علاوہ، مفت آٹا حاصل کرنے والے افراد کی رینڈم ویریفکیشن کرنے کا فیصلہ بھی نیب نے کیا ہے۔

نیب کے مطابق، تحقیقاتی ادارہ ریکارڈوں کا استفادہ کرتے ہوئے مفت آٹا سکیم میں بے ضابطگیوں کی تلاش کرے گا۔ انکوائری کے دوران فلور ملز، ڈی سی، انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، اور محکمہ خوراک سے ریکارڈ حاصل کیا گیا ہے۔مفت آٹا سکیم کے ریکارڈ کا آڈیٹر جنرل نے نیب کو فراہم کیا ہے اور اب نیب کو مفت آٹا حاصل کرنے والے افراد کی رینڈم ویریفکیشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیب کی جانب سے پیش کئے گئے ذرائع کے مطابق، مفت آٹا تقسیم کے ڈیٹا کے مطابق مفت آٹا لینے والے افراد کا انتخاب کیا جائے گا اور انہیں ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کیا جائے گا کہ کسی مخصوص وقت میں تین تھیلے وصول کیے گئے ہیں یا نہیں۔

ایسی تحقیقات میں درست اعدادوشمار دستیاب نہ ہونے کے سبب، نیب کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لیکن ادارہ کو فرمایا گیا ہے کہ وہ اپنی جانب سے تمام امکانات استعمال کرتے ہوئے تحقیقات کو پوری شدت سے جاری رکھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں