لاہور: ملک میں مہنگائی کی ایک اور لہر کی تیاریاں نمایاں ہو رہی ہیں، جس میں 200 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ بھی شامل ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری منظوری کیلئے حکومت کو بھجوا دی ہے۔ اس ترتیب کے تحت، ضروری دوائیں مہنگی ہو جائیں گی جو کہ عوام کے لئے مشکلات کا باعث بنے گی۔
ماہرین امراض قلب کے مطابق ملک میں فی الحال کئی اہم اور جان بچانے والی دوائیں دستیاب نہیں ہیں، اور انجیوگرافی میں استعمال ہونے والی ڈائی کی بھی موجودگی میں کمی ہوئی ہے۔
اصلی دوائیں کی عدم موجودگی کی وجہ سے جعلی اور تقلبی دوائیں مارکیٹ میں عام ہو رہی ہیں، جو دماغی اور اعصابی نظام کے علاج میں کام نہیں آتیں۔
دوسری جانب، ڈریپ رجسٹریشن بورڈ کی طرف سے غیر رجسٹرڈ دوائیں مارکیٹ سے واپس نہیں اٹھائی جا رہی ہیں۔ ایک آڈٹ رپورٹ نے ڈریپ کی سنگین غفلت کا انکشاف کیا ہے، جس کے باعث عوام کی زندگیوں کو خطرہ ہو رہا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، سر درد، سوزش، پٹھوں کے درد کی کچھ دوائیں معطل کی گئی تھیں، جو تاہم ڈریپ رجسٹریشن بورڈ کی طرف سے غیر رجسٹرڈ ہونے کی وجہ سے مارکیٹ سے واپس نہیں اٹھائی گئیں۔ ان رپورٹ کے تحت، ڈریپ کا اسٹاک واپس نہ لینا عوام کی جانوں کو خطرہ پیدا کرتا ہے۔ آڈٹ نے ذمہ دار افراد کے خلاف انکوائری کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ڈریپ رجسٹریشن بورڈ نے خود ان دوائیں کو معطل کر رکھا تھا۔