shah mahmood qureshi vs imran khan 0

عمران خان اور شاہ محمود کیخلاف درج سائفر مقدمے کی تفصیلات سامنے آگئیں

عمران خان اور شاہ محمود کیخلاف درج مقدمے کی تفصیلات اب تک آگئی ہیں۔ سابق وزیراعظم اور سابق وزیرخارجہ نے سائفرمیں موجود غیرمجاز افراد کو غیرقانونی طریقے سے معلومات فراہم کیں، جس سے حقائق کو بدنام کیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق، 28 مارچ کو بنی گالہ اجلاس میں سائفر کے مندرجات کو غلط انداز میں استعمال کرنے کی تدبیر کی گئی، جس میں سابق وزیراعظم نے اعظم خان کو سائفر پیغام کے مندرجات کو تبدیل کرنے کی پیشکش کی، جبکہ عمران خان نے قومی سلامتی کے حوالے سے اسے اپنے منافع کے لئے استعمال کیا۔

ایف آئی آر کے مطابق، سابق وزیراعظم اور سابق وزیرخارجہ نے منفی مقاصد کے تحت حقائق کو ملبے کر تبدیل کر دیا اور انہوں نے ریاست کی مفادات کو خطرے میں ڈالا۔ ان کا منصوبہ تھا کہ سائفر کے مندرجات کو غلط انداز میں استعمال کر کے منفی مقاصد کی تکمیل کریں۔

ایف آئی آر میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے مخالف سابق سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمات کی درج ہوئی ہیں، جبکہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 34 کے تحت بھی کارروائی کی گئی ہے۔”
ایف آئی آر کے مطابق، عمران خان نے سائفر ٹیلیگرام کی تبدیلی کے تحت اسے اپنے اختیار میں رکھا، جبکہ واپس وزارت خارجہ نے نہیں بھیجا، جس کی وجہ سے سائفر کا سیکورٹی سسٹم خطرے میں آیا اور اس کے استعمال سے غیرملکی قوتوں کو فائدہ پہنچا، اور ریاست پاکستان کو نقصان ہوا۔

ایف آئی آر میں مذکور ہے کہ سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے کردار کا تعین تحقیقات کے دوران کیا جائے گا، جبکہ سابق وزیر اسد عمر اور دوسرے شریک کے کردار کا بھی تعین کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، عمران خان کی ایک آڈیو لیک بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ اپنے اہداف کی بات کرتے ہیں اور ان کا اعتراف کرتے ہیں کہ ان کا مقصد صرف کھیلنا ہے، اور امریکا کے ساتھ کوئی تعلق نہیں رکھنا چاہتے، جس کا جواب اعظم خان نے دیا تھا کہ وہ اس موقع پر ایک میٹنگ کرنے کی سوچ رہے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں