nawaz sharif vs khawaja asif 0

عدلیہ کے ’گڈ ٹو سی یو‘ والے رویے سے خدشہ ہے، خواجہ آصف کا نوازکی واپسی سے متعلق جواب

وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وطن واپسی کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ادارہ عدلیہ کے ‘گڈ ٹو سی یو’ والے رویے سے خدشہ اظہار کیا ہے۔ جیو نیوز کے پروگرام ‘آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ’ کے دوران خواجہ آصف نے بتایا کہ اسمبلیاں اپنے وقت سے ایک دو روز پہلے ختم ہوجائیں گی اور نگران وزیر اعظم کے لئے اب تک کوئی نام فائنل نہیں ہوا۔ وہ ملٹری اور سیولین لیڈرشپ کے درمیان اچھا ورکنگ ریلیشن اور اعتماد کا حامل ہیں۔ نگران وزیر اعظم کے لئے ریٹائرڈ بیوروکریٹ یا سینئر سیاستدان کا نام ممکن ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ قبل از وقت انتخابات سے پہلے نواز شریف کا واپس ملک ضروری ہے۔ انہوں نے نواز شریف کے ساتھ ہونے والی زیادتی کی تلافی اور درستی کو بھی ضروری قرار دیا۔ ان کا مطلب تھا کہ کچھ اتنی ضرورت نہیں ہے جتنی نواز شریف کے ساتھ انتخابات سے پہلے ہونے والی زیادتی کی تلافی کی ہے۔

خواجہ آصف نے عدلیہ کے ‘گڈ ٹو سی یو’ والے رویے سے خدشہ ظاہر کیا۔ ان کا خیال تھا کہ یہ رویہ کسی اور طرف منتقل نہ ہو جائے جو کچھ ماہ میں سامنے آیا ہے اور عدلیہ کے اس رویے میں دراڑیں ہیں۔ انہیں اس فضا میں اپنے لیڈر کو حوالے کرنے کا رسک نہیں لینا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک ڈیڑھ ماہ اور مل جائے تو نواز شریف انتخاباتی مہم کو چلا سکتے ہیں اور دنیا دیکھے گی۔

وزیر دفاع نے بتایا کہ ورکرز تین سال سے نواز شریف کے واپسی کا انتظار کر رہے ہیں اور نواز شریف کو کس نے ٹارگٹ کیا ہے؟ حامد خان نے کہا کہ فیصلہ عدالت نے کیا تھا اور اسے سنایا گیا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف کے پروگرام کا نہ ملنا بھی معاشی تباہی کا خدشہ ہوتا تھا۔ وہ نہیں پورا ٹیکس دیتے ہیں اور بجلی گیس چوری ہوتی ہے۔ آئی ایم ایف کے پروگرام کے لئے وزیر اعظم نے اپنا سب کچھ داو پر لگایا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں