dollar 0

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 6 روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس طرح اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 312 روپے تک پہنچ گئی ہے، جو کہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔

کراچی: حکومت کی رخصت کے بعد بھی روپے کی قدر میں کمی نہیں آئی، بلکہ ڈالر کی قیمت مزید بڑھ گئی ہے۔ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ دونوں میں ڈالر کی معاملاتی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اطلاع حاصل ہوئی ہے کہ کاروباری ہفتے کے دوسرے دن انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر مہنگا ہوا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 6 روپے کی اضافہ ہوگیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 312 روپے تک پہنچ گئی ہے، جو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔ اطلاع دی جا رہی ہے کہ مارکیٹ میں اب بھی ڈالر 312 روپے میں دستیاب نہیں ہے۔ انٹربینک مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، جس میں 1.87 روپے کی اضافہ کی گئی ہے۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 299 روپے پر ٹریڈ ہو رہی ہے، جبکہ گذشتہ روز انٹربینک میں ڈالر 297.13 روپے پر بند ہوا تھا۔

روپے کی قدر میں کمی سے ڈالر کے ذخائر کو متحرک ہونے کا خدشہ بھی موجود ہے۔ اگر ایسا واقع ہوتا ہے تو حکومت کو ان ذخائر کے خلاف واضح اور واضع پالیسی قائم کرنی ہوگی تاکہ معیشت کو کسی قسم کے اشتعالات سے بچایا جا سکے۔ نگران حکومت کی حالت آرام پیدا ہوگئی ہے، سیاسی تنشآت کم ہو چکی ہیں، لیکن ملکی معیشت کے مستقبل کے لحاظ سے اب بھی سیاست کو کچھ وقفہ دینے کی ضرورت ہے۔ جتنی جلدی بعد ازاں انتخابات کروائے جائیں، اتنا ہی بہتر ہوگا، لیکن نگران حکومت کو بھی واضح اور مضبوط فیصلوں کی ضرورت ہوگی۔

انرجی سیکٹر میں سبسڈیز کو مکمل طور پر ختم کرکے ٹیکس کا بوجھ صارفین پر منتقل کرنے کا فیصلہ ہوگا، اور انتہائی غریب افراد کو گیس اور بجلی کے بلوں کی جگہ نقد وظائف فراہم کرنے کا انتخاب کیا جائے گا۔ یہ نہایت سخت اقدامات بغیر کسی تاخیر کے اٹھائے جائیں گے، تاکہ آنے والی حکومت کو موجودہ نومبر مہینے کے پروگرام

کے بعد آنے والے پروگرام کے لئے آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاقرات کرنے کیلئے مدد فراہم کی جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں