0

الیکشن پرانی مردم شماری پر ہوں گے یا نئی پر، مشترکہ مفادات کونسل میں آج فیصلے کا امکان

انتخابات کی فہمیں اور روایات ملک میں سیاسی فضا کو متاثر کرتی ہیں۔ مردم شماری کے اہمیت اور اس کے اثرات کا تجزیہ کرتے وقت دو مختلف دوروں کی موازنہ کرنا ضروری ہے۔ ملک میں پچھلی مردم شماری 2017 کے انتخابات کی بنیاد پر ہوئی تھی، جبکہ 2023 کی مردم شماری کے نتائج کا انتظار ہے۔ آج کے اجلاس میں مشترکہ مفادات کونسل کے واقعات پر فیصلہ کرنے کا موقع پیدا ہوا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں یہ اجلاس مختلف صوبائی حکام کے شرکت کے ساتھ منعقد ہو رہا ہے۔ اس اجلاس میں نئی مردم شماری کی رپورٹ کی پیشکش کی جائے گی، جس پر سی سی آئی کے فیصلے کا اثر بھی پڑے گا۔ اگر مردم شماری منظور ہوتی ہے تو آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے مطابق منعقد ہوں گے، جس کے لئے حلقہ بندی کی نئی تشکیلات کی ضرورت ہوگی۔

اسی طرح، سابق حکومت نے بھی 2023 کے انتخابات کو نئی مردم شماری کے تحت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کا اعلان 2021 میں مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔ پی ٹی آئی حکومت نے بھی اس تصمیم کی تائید کی کہ آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہوں گے اور اس کے لئے الیکشن کمیشن کو مکمل دیتا فراہم کیا جائے گا۔

ملک کی سیاست کی مستقبل کی راہ میں مردم شماری کے تاثرات اور اجلاس کے فیصلوں کا بھرپور اثر ہوگا، جو دیمقراطی اصولوں کی پیروی کرتے ہوئے ملک کے ترقی اور ترقی کی راہ میں اہم کردار ادا کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں