0

اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کو معاف کرنے کے موڈ میں نہیں، نگران سیٹ اپ لمبے عرصے تک چلے گا۔

سیاسی جماعتوں کے لیے اچھی بات نہیں کہ نوے دن میں انتخابات کروانے کے لیے ایک ہفتہ پہلے اسمبلی تحلیل کر دی جائے۔

سینیئر صحافی مظہر عباس کے مطابق، حکومت انتخابات کی طرف جا رہی ہے اور نگران وزیراعظم کسی ماہر معیشت کو ہونا چاہیے اس پر ابھی بھی اختلاف ہے۔

اس اختلاف کا ماحول حکمران اتحاد کے درمیان نہیں بلکہ دیگر مقامات سے مشترک ہے کہ نگران وزیراعظم کسی ماہر معیشت کو ہونا چاہیے۔
اس کے اضافی طور پر، مظہر عباس نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو نوے دن کی انتخابات کے لئے ایک ہفتہ قبل اسمبلی تحلیل کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔ 2023 کے الیکشن نئی مردم شماری کی بنیاد پر ہونے چاہیے۔

اس دورانیے میں، نگراں وزیر اعظم کے لئے پی ڈی ایم قائدین میں مختلف افراد کے ناموں پر بحث و مشاورت جاری ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، موجودہ اسمبلی کی آئینی مدت مکمل ہونے پر ذمے داری نگران حکومت کو سونپی جائے گی، اس کے لیے بتدائی طور پر نگران وزیراعظم کیلئے ناموں پرغور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے کہنے تھے کہ حکومتی جماعتوں کے رہنماؤں کے مابین مشاورت میں نگران وزیراعظم کے کچھ نام رکھے گئے ہیں یہاں تک کہ اس معاملے کے بارے میں کوئی فیصلہ ہوتا ہے اور کوئی اتفاق پیدا ہوتا ہے، اس وقت تک یہ معاملہ عوام کے سامنے آئے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں