lahour high court 0

اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل کا معاملہ،لاہور ہائیکورٹ میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست دائر

لاہور ہائیکورٹ میں اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل کے معاملے کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ اسکینڈل کے باعث انکوائری کیلئے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ یہ معاملہ بہت اہم اور حساس ہے اور اس کی تحقیق کے لئے جوڈیشل کمیشن یا ٹربیونل کی تشکیل کی جائے۔ اسلامیہ یونیورسٹی معصوم طلباء کی تعلیمی درسگاہ ہے جہاں اس افسوسناک اسکینڈل کا سامنا ہوا ہے۔

اس اسکینڈل میں منشیات اور نازیبا ویڈیوز کے معاملے میں یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی افسر کو گرفتار کیا گیا ہے۔ درخواست میں مخالف جانب سے یہ بھی خواہش ظاہر کی گئی ہے کہ انکوائری کے دوران پیش رپورٹس کے حوالے سے خود تحقیقات کی نگرانی کی جائے۔

گذشتہ روز، نگران وزیرِ اعلٰی پنجاب محسن نقوی نے بھی اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل کے بارے میں جوڈیشل انکوائری کرانے کا عندیہ دیا تھا۔ انہوں نے اہمیت دیکھتے ہوئے کہا تھا کہ ابتدائی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں اور ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی۔ پولیس کو مکمل اختیار بھی دیا گیا ہے تاکہ معاملے کی تفصیلی تحقیقات کی جاسکیں۔

وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے بھی اپنے بیٹے ولی داد چیمہ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیان دیا کہ وہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کو درخواست دی ہے۔ انہوں نے یہ بھی زندہ کیا کہ وہ ہر انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہیں اور ان کے خلاف کسی بھی ثبوت کا سامنا کریں گے۔ طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ یونیورسٹی کے معاملات کے بارے میں کوئی نوٹس نہ لیا گیا تھا، اور اسے سیاسی مخالفین کے دستور کار میں لانے کا مقصد صرف ان کی پگڑی اچھالنا ہے جس پر وہ بہت راضی نہیں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں