“ملک بھر میں نئے بجلی کنکشن حاصل کرنے والے صارفین کے لئے سیفتی فیس میں اضافے کی تیاری کا اعلان ہوا ہے۔ اس اضافے کے تحت، گھریلو صارفین کو مانگ کی درخواست دائر کرنے پر سکیورٹی فیس میں منفی تبدیلی کا امکان ہے، جس کی مقدار 1 ہزار 220 روپے سے بڑھ کر 18 ہزار روپے تک ہو سکتی ہے۔
اسلام آباد: مہنگائی کے اضافے کے باوجود، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کنکشن کی سکیورٹی فیس میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔ نیپرا کے مطابق، بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے نئے بجلی کنکشن کی سکیورٹی فیس میں اضافے کی درخواست دائر کی ہے، جس میں گھریلو صارفین کو سیفتی فیس 1 ہزار 220 روپے سے بڑھ کر 18 ہزار روپے تک کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
درخواست کی منظوری کی صورت میں، سنگل فیز میٹر پر کنکشن حاصل کرنے والے صارفین کو ادائیگی کرنے کے لئے 24 ہزار روپے تک دینا پڑے گا، جبکہ 10 کلو واٹ سے کم لوڈ والے صارفین کو 20 ہزار روپے فی کلو واٹ ادائیگی کرنی ہوگی۔ اسی طرح، دیہی علاقوں میں سکیورٹی فیس 610 روپے سے بڑھ کر 7ہزار 800 روپے فی کلو واٹ تعین کی گئی ہے۔ درخواست منظور ہونے پر، 10 مرلہ سے زائد اراضی کے حامل صارفین کو پراپرٹی ریٹ کا ایک فیصد ادا کرنا ہوگا۔
نیپرا کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ صنعتی، اسٹریٹ لائٹس اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لئے بھی سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت کمرشل اور چھوٹی صنعت کی فیس 2ہزار 10 روپے سے بڑھ کر 57 ہزار روپے فی کلوواٹ کرنے کی درخواست دائر ہوئی ہے۔ وزارت پاور ڈویژن نے 3 ماہ کے بلوں کے مطابق سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم نیپرا میں سماعت کے بعد سکیورٹی فیس بڑھانے کا اجراء کیا جائے گا۔
چند روز قبل ہی نیپرا نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں الیکٹرک اور لائف لائن صارفین کے لئے فی یونٹ بجلی کی قیمت میں 7 روپے 5 پیسے کا اضافہ کیا ہے، جس سے بجلی صارفین پر مزید 66 ارب روپے کا اضافہ آئی ہے۔ بجلی صارفین کو جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ مارچ کے بلوں میں وصول ہوگی، اور نیپرا نے بجلی مہنگی ہونے کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔”