وزیراعظم کے لئے شارٹ لسٹ میں شامل ہونے والے امیدواروں میں حفیظ شیخ کا بھی نام شامل کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں اس اہم خبر کا انکشاف کیا کہ نگران وزیراعظم کے لئے پیش کی گئی شارٹ لسٹ میں سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ کے ساتھ سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔ ان کا تناظری تعارف یہ ہے کہ حفیظ شیخ نے تحریک انصاف کی حکومت میں اہم عہدوں کو انجام دیا ہے، وہ سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر خزانہ اور بعد میں وفاقی وزیر خزانہ بھی رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بیان کیا کہ شارٹ لسٹ میں انوکھی بات یہ ہے کہ اسحاق ڈار اور شاہد خاقان عباسی کا نام شامل نہیں کیا گیا ہے۔ حفیظ شیخ نے تحریک انصاف کے امیدوار کے طور پر بھی کام کیا ہے اور انہوں نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے مقابلے میں شکست بھی اٹھائی ہے۔
کل کے دن سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے سینیئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے بھی اپنے تبادلے خیالات میں اس موضوع کی تصدیق کی کہ نگران وزیراعظم کے لئے جماعت کے اراکین کا فیصلہ قبول کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے نگران وزیراعظم کا فیصلہ ہوگا۔
شاہد خاقان نے اضافی طور پر کہا کہ جب اسمبلی کا تشکیل ہو، تو 90 دنوں کے اندر انتخابات کا انعقاد ہوگا۔ انتخابات الیکشن کمیشن کی زمہ داری ہوگی کہ نئی یا پرانی مردم شماری کے تحت انتخابات کا انتظام کیا جائے۔ انہوں نے مخصوصاً ذرا ضرورت کے تحت کہا کہ وہ پارٹی میں کسی عہدے پر نہیں ہیں، لیکن جب پارٹی ذمہ داری دیگی تو وہ اس کو ادا کریں گے۔