pml n leaders 0

توشہ خانہ کیس، لیگی قیادت نےتوپوں کا رخ چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی طرف کر لیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے توشہ خانہ کیس کی ٹرائل کو بھجوانے کے ہائی کورٹ کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اس سماعت کی۔ سماعت کے دوران، سپریم کورٹ کی طرف سے ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں غلطیوں کا اشارہ کیا گیا کہ بادی النظر میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں غلطیاں تھیں، اور عمران خان کے حق دفاع کو ختم کرنا غلط تھا، ٹرائل کورٹ کے جج نے اس فیصلے پر انحصار کیا جو کہ کالعدم ہو چکا تھا۔

عمران خان کو کس قسم کے انصافات کے مواقع دئے گئے؟ اس سوال کا جواب عمران خان تک پہنچ نہیں سکا۔ ٹرائل کورٹ نے 3 دفعہ کیس کال کر کے ملزم کو سزا سنائی اور انہیں جیل بھیج دیا، اب ہم مداخلت نہیں کریں گے۔ آئندہ کل ہائی کورٹ میں ہونے والی سماعت کا انتظار کریں گے۔

چیف جسٹس کی ریمارکس کے بعد، ایسا معمولی تاثر ہو رہا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سزا کو جلد معطل کر دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کے بعد، ن لیگ کے قائد نواز شریف، چیف آرگنائزر مریم نواز سمیت لیگی رہنماؤں نے چیف جسٹس پر سخت تنقید کی۔

مریم نواز نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے سے ان کی امیج میں مزید خرابی ہو سکتی ہے۔


لیگی رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ جناب چاہتے تو آج ہی اٹک جیل سے بذریعہ مرسیڈیز اپنے لاڈلے کو ججز گیٹ سے بلا سکتے تھے۔ وہ ‘گڈ ٹو سی یو’ کہتے، پھر ماتحت عدالت کو اپیل کرتے۔ اس وقت تک لاڈلے کو کسی اچھے گیسٹ ہاؤس میں بلانے کا حکم دیا گیا تاکہ وہ دوستوں کے ساتھ تمام سہولتوں کے ساتھ رہ سکیں۔ البتہ اس بار انتظار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ اب قوم کو ‘گُڈ ٹو سی یو’ اور ‘وشنگ یو گُڈ لک’ کا انتظار کرنا ہوگا۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں