الیکشن کمیشن کے فیصلوں کے مطابق، ملک میں آنے والے 90 دنوں میں عام انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہو سکتا۔ اس سلسلے میں نئی حلقہ بندی کا عمل 17 اگست کو شروع کیا جائے گا، جس سے حتمی فہرستیں 14 دسمبر کو جاری کی جائیں گی۔ نئی حلقہ بندی کے طریقے اور منصوبے کی تشکیل دینے کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے گئے ہیں۔
نئی حلقہ بندی کی روشنی میں، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی کے حلقوں کی مقداری تقسیم کی گئی ہے۔ پنجاب کی آبادی بارہ کروڑ سے زائد ہونے کی بنا پر اس مقاطعت میں قومی اسمبلی کے حلقوں کی تعداد 141 ہوگئی ہے، سندھ کی پانچ کروڑ چھپن لاکھ سے زائد آبادی کی بنا پر اس حوالے سے قومی اسمبلی کے حلقوں کی تعداد 61 رہی ہے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بھی مماثل تقسیم کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق، عام انتخابات کا منظر نامہ 90 دنوں کے اندر اجراء نہیں پائے گا۔ نئی حلقہ بندی کا آغاز 17 اگست کو کیا جائے گا اور اس کے نتائج کی تشکیلات 14 دسمبر تک فراہم کی جائیں گی۔ مختلف صوباؤں میں قومی اسمبلی کے حلقوں کی تعداد مختلف اقدامات کے تحت ترتیب دی گئی ہے۔ یہ اہم موقع ہے کہ ہم اپنے حقوق کا استفادہ کرتے ہوئے بہترین انتخابات کا انتظام کریں اور ملک کے منصوبوں کی ترقی اور کامیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔