چوہدری شجاعت حسین کی اعلیٰ شخصیت کی موجودگی میں پرویز الہیٰ سے ملاقات میں مثبت تبادلہ خیال ہوا۔ لاہور کے کیمپ جیل میں چند روز کے دوران چوہدری شجاعت نے پی ٹی آئی چھوڑ کر دوبارہ اپنی پرانی جماعت میں شامل ہونے کی بات کی۔ پرویز الہی نے اس بارے میں کچھ فیصلہ نہیں کیا اور کہا کہ وہ جو بھی فیصلہ کریں گے وہ قابل قبول ہوگا۔ انہوں نے اپنی سیاست کے حوالے سے چوہدری پرویز الہی کا تعلق بھی قبول کیا۔
پرویز الہی کے مقابلے میں چوہدری شجاعت کی زندگی میں پہلی بار عید کو اپنے گھر والوں کے بجائے جیل میں گزارنے کی بات ہوئی۔ قبل ازاں انہیں اینٹی کرپشن کے تہت درج مقدمے میں جیل میں رہنا پڑا تھا، لیکن ایف آئی اے کے درخواست مسترد کرنے کے بعد دوبارہ جیل میں گرفتار کیا گیا۔ جیل کے اندر انہوں نے عام قیدیوں کے ساتھ عید کی نماز ادا کی۔
یہ ملاقات ملکی سیاستی صورتحال کے حوالے سے بھی بات چیت کے لئے اہم ثابت ہوئی اور انہوں نے ملک کے تعاقب میں رائے تبادل کیا۔ چوہدری شجاعت حسین کا
اقتراح چوہدری پرویز الہی کو پی ٹی آئی چھوڑنے کی سمجھائی گئی، لیکن اس کا حتمی فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا۔
ملاقات کے پہلے پرویز الہی نے میڈیکل بورڈ کے لئے کیمپ جیل میں چیک اپ کیا گیا اور ڈاکٹرز نے ان کا طبی معائنہ کیا۔ یہ ملاقات اعلیٰ شخصیتوں کی حضور میں منعقد ہوئی اور ملکی سیاستی صورتحال کے بارے میں بھی گفتگو ہوئی۔