پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف ایک بار پھر کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انفارمیشن کے مطابق، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے بیان کے بعد اس فیصلے کا اعلان کیا گیا کہ کارکنوں کو یوم آزادی پر یقینی طور پر پابندیوں کے ساتھ منانا ہوگا۔ مقامات نے پی ٹی آئی کے جھنڈے کو کسی بھی عوامی مقام پر نظر آنے نہ دینے کی ہدایت دی ہے۔ پولیس کو بھی ہدایات دی گئی ہیں کہ انسداد دہشت گردی کی کارروائی کو بڑھاوا دیا جائے اور جرائم کے ملزمانوں کی گرفتاریوں میں مدد کی جائے۔
نومائی اور چودہ مارچ کے واقعات کے تعلق سے ملزمان کی گرفتاریوں کو پیش بڑھا کر دوبارہ کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا ہے۔ پولیس نے لاہور اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں ملزمان کی گرفتاریوں کی لسٹ تیار کی ہے اور ان کے گھروں میں چھاپے کے ذریعے گرفتاری کی تیاری کی ہے۔ ملزمان کی پشت پناہی دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
ملزمان کی گرفتاری کے لئے چار ٹیمیں مشکور کی گئی ہیں جو ان کے مقامات کی تعقیب کر رہی ہیں۔ ایک طرف جب کہ دوسری طرف، انسداد دہشت گردی عدالت نے 21 پی ٹی آئی کارکنوں کی عبوری ضمانت کو تصدیق کر دیا ہے جو نومائی جلائو گھیرائو کے واقعات کے متعلق ملزم ہیں۔ ملزمان کو ایک ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔ ان ملزمانوں میں پتوکی قصور کے علاوہ مختلف شہروں سے تعدادی ملزمان شامل ہیں۔
ملزم سردار نبی احمد اور فیصل بشیر نے بیگناہ ہونے کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست واپس لے لی ہے۔ انسداد دہشت گردی کے دوران یہ ایک عام موقع ہے جب حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملزمان کے خلاف سختی سے کارروائی کر رہے ہیں۔