انہوں نے سابق وزیراعلیٰ کی جانب سے اپنی الگ جماعت کے قیام کے سلسلے میں اسلام آباد اور پشاور میں اہم شخصیات کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، خیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اپنی الگ جماعت “پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز” کے نام سے میدان میں لانے کے سلسلے میں تیاریاں شروع کی ہیں۔ انہوں نے پارٹی کے نام اور جھنڈے کا انتخاب بھی کرلیا گیا ہے۔
متعلقہ منابع بتا رہے ہیں کہ اگر پرویز خٹک کسی دوسری پارٹی میں شامل نہ ہوں تو انہوں نے اپنی الگ پارٹی کی تشکیل کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنی نئی پارٹی کے لئے سبز اور سفید رنگ پر مشتمل جماعتی جھنڈا بھی منتخب کیا گیا ہے۔
سابق وزیراعلیٰ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ رابطے کے علاوہ، پرویز خٹک نے اپنی الگ جماعت کو میدان میں لانے کیلئے تیاریاں کی ہیں۔ متعلقہ ذرائع نے بتایا ہے کہ پرویز خٹک آئندہ ہفتے میں حتمی فیصلہ کرسکتے ہیں، جس میں اگر وہ کسی دوسری پارٹی میں شامل نہ ہوں تو انہوں نے اپنی الگ پارٹی کے قیام کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ ان کے رابطے سابق اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ بھی جاری ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ بعض دیگر سیاسی شخصیات کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔ یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ پرویز خٹک پی ٹی آئی کے سابقہ دور میں سینیٹ انتخابات میں پارٹی وفاداریوں کو تبدیل کرنے والے اراکین صوبائی اسمبلی اور امیدواروں کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں، جنہیں گزشتہ انتخابات کے دوران پی ٹی آئی کا ٹکٹ نہیں ملا تھا۔
واضح ہے کہ پرویز خٹک پارٹی کی صوبائی صدارت کا الیکشن سابق اسپیکر اسد قیصر سے ہارنے کے بعد منتخب ہوئے تھے۔ جب وہ پارٹی سے الگ ہونے کا موقع ملا، تو وہ پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری رہے ہیں۔ وہ 2013ء سے 2018ء تک صوبہ کے وزیراعلیٰ رہے جبکہ 2018ء سے 2022ء تک وفاقی وزیر داخلہ تھے۔ پرویز خٹک کے چچا نصر اللہ خٹک بھی سابق وزیراعلیٰ رہے ہیں، اور انہوں نے پیپلزپارٹی میں بھی بہت وقت گزارا ہے۔
نوشہرہ کے ضلعی ناظم رہے ہیں، اور پھر پیپلزپارٹی شیرپاﺅ کے صوبائی صدر بھی رہے ہیں، جہاں سے وہ تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے۔