انوار الحق کاکڑ نے عملی سیاست کا سفر پرویز مشرف کے دور میں شروع کیا، 2008 میں ق لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تاہم کامیابی نہ ملی، 2013 میں بلوچستان حکومت کے ترجمان رہے، 2018 میں آزاد حیثیت میں سینیٹر منتخب ہوئے۔
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے انوار الحق کاکڑ کے نام پر بطور نگران وزیراعظم پر اتفاق کیا ہے، وزیرِ اعظم اور قائد حزب اختلاف نے مشترکہ طور پر دستخط کرکے ایڈوائس صدر پاکستان کو بھجوائی، جس کے بعد صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم تعیناتی کی منظوری دے دی۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ ملک کے 8 ویں نگران وزیراعظم منتخب ہونگے۔ انوار الحق کاکڑ کی تقریب حلق برداری میں 14 اگست کو منعقد ہوگی۔
سینیٹر انوار الحق کاکڑ کو وزیراعظم کا پروٹوکول دیا گیا ہے۔ انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے ضلع کاکڑ سے ہے، انہوں نے کوئٹہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کی، جس کے بعد وہ لندن چلے گئے تاکہ وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں، انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سے پولیٹیکل سائنس اور سوشیالوجی میں ماسٹر کیا۔ انوار الحق نے عملی سیاست کا سفر سابق صدر اور آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے دور سے شروع کیا تھا۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے 2008 میں (ق) لیگ کے ٹکٹ پر کوئٹہ سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا، جس میں انہیں کامیابی نہ مل سکی۔
انوار الحق کاکڑ نے اپنے علاقے کی قومی اسمبلی کی نشست پر بھی الیکشن لڑا تھا۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے 2013 میں بلوچستان حکومت کے ترجمان رہے، جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی کی تشکیل میں ان کا کلیدی کردار رہا۔ بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے 12 مارچ 2018 میں آزاد حیثیت سے سینیٹر منتخب ہوئے اور وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانی کے چیئرمین ہیں۔ انوار الحق کاکڑ اس وقت بھی سینیٹر ایوان بالا میں اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ انوار الحق کاکڑ نے رواں سال صوبے میں بننے والی نئی سیاسی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔