“سابق سفیر جلیل عباس جیلانی نے وزیراعظم کے لئے مضبوط امیدواری کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم ہاؤس پہنچ کر وزیراعظم سے ملاقات کرنے کی منظوری حاصل کی ہے۔
اسلام آباد : سابق سفیر جلیل عباس جیلانی نے وزیراعظم کے لئے مستحکم امیدوار کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کے ہاؤس پہنچ کر اپنی تجویزات پیش کی ہیں۔ جلیل عباس جیلانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے تاکہ وہ اپنے منصوبوں کو سامنے رکھ سکیں۔ اس کے علاوہ، قومی اسمبلی کے اراکین اور وزیراعظم کے درمیان بھی نگران وزیراعظم کے معاملات پر مذاقرات کا امکان ممکن ہے۔
پہلے بھی نگران وزیراعظم کے لئے مختلف نام سامنے آئے تھے، جو کہ ماہرانہ بیوروکریٹس اور سیاستدان تھے۔ حفیظ شیخ کے بعد جلیل عباس جیلانی کا نام بھی وزیراعظم کے اہم عہدے کے لئے سامنے آیا تھا۔
ملک سے بیرونِ ملک مقیم ڈاکٹر حفیظ شیخ بھی پاکستان واپس آئے ہیں۔ انہوں نے کچھ دن پہلے کراچی میں آکر مذاقرات کا آغاز کیا تھا۔ دوسری طرف، قومی اسمبلی کے اراکین کو تحلیل کرنے کی تقریر شہباز شریف کے پاس بھیجی گئی ہے، جس کی تشکیل وزارتِ پارلیمانی امور نے کی ہے۔ تقریر میں تاریخ کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے واضح کیا گیا ہے، جبکہ واقعے میں تحلیل کب ہوگا، اس پر وزیراعظم کا فیصلہ کرے گا۔
پیشتر بھی وزیراعظم شہباز شریف نے بیان دیا تھا کہ حکومتی دور کی مدت ختم ہو رہی ہے اور انتقالی عمل میں ان کا کام ہوگا۔ وہ نے یہ بھی ظاہر کیا کہ حکومت اور انتظامیہ نے مل کر معاشی ترقی کی منظم سازش کر دی ہے، اور جلد ہی پاکستان مالی مشکلات کو پار کر کے ترقی کی راہوں میں ہیمت بڑھائے گا۔”