راجہ ریاض نے نگران وزیراعظم کیلئے تین نام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی ملاقات ہوئی، جس میں نگران سیٹ اپ اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ راجہ ریاض نے حکومت سے زیر التوا قانون سازی میں تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ ان کے مطابق اسمبلیاں 8 اگست کو تحلیل ہوں گی، اور نگران حکومت 90 روز میں انتخابات کرانے کی پابندی ہو گی۔ انکا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ملاقات میں نگران وزیراعظم کیلئے نام سامنے رکھیں گے۔
سیاسی جماعتوں نے نگران وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اور ایک سیاستدان کو ہی نگران وزیراعظم لانے کی تصدیق کی گئی ہے۔ افرسیاب خٹک کا نام انتخابات کے لئے غور و غبار کے موضوع بنا ہوا ہے، جبکہ دیگر ممکنہ ناموں میں سینیٹر مشاہد حسین سید اور سلیم مانڈوی والا بھی شامل ہیں۔ ان کی نشستیں خالی ہو جائیں گی اگر وہ نگران وزیراعظم بن جائیں، اور دو سال تک کوئی بھی انتخابات میں حصہ نہ لیں گے۔
فیصلے کے ساتھ وفاقی وزراء کی جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی، جس میں ملکی سیاسی صورتحال، اسمبلی مدت، اور نگران سیٹ اپ سمیت اہم امور پر مشاورت کی گئی۔