پنجاب کے آئی جی، ڈاکٹر عثمان انور، نے ایک خصوصی اعلان میں اظہار کیا ہے کہ جڑانوالا کے واقعہ جلاؤ گھیراؤ میں شامل ہونے والے 170 ملزمان کی فہرست جمع کرلی گئی ہے،”، جن میں سے 160 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ویڈیوز، جیو فینسنگ، ایجنسیوں کی رپورٹ، اور نادرا ریکارڈ کی مدد سے ملزمان کی تعریف کی جا رہی ہے، اور قریبی مستقبل میں مزید گرفتاریوں کا امکان بھی ہے۔
آئی جی پنجاب نے اضافی طور پر بیان کیا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ کے تاثر میں آنے والے خاندانوں کی تعداد کو خصوصی توجہ دی جائے گی۔ جلاؤ گھیراؤ کے بعد خواتین پولیس افسران، مسیحی خواتین اور بچیوں کی حفاظت کی یقینی بنائی جائے گی، جن کا مخصوص دھیان رکھا جائے گا۔
سانحہ جڑانوالہ میں گرجا گھروں کی تعمیر کاری کا کام جاری ہے، اور ان گھروں میں آج سروسز بھی معاونت کے لئے دستیاب ہیں۔ “دپٹی کمشنر کی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، اس واقعہ کے دوران حملہ آوروں نے 21 گرجا گھر جلائے اور 92 گھر تباہ کیے ہیں۔ اس واقعے کے اثرات کے سلسلے میں جلاو گھیراؤ کی پروسیس متاثرہ خاندانوں کے گھروں کی واپسی کی جاری ہے جو کہ تسلسل سے جاری ہو رہی ہے۔”۔
متاثرہ خاندانوں کے افراد صدمے کا شکار ہوئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے ان کے گھروں کو لوٹ کر بے دردی سے جلا دیا، جو ان کے لئے ایک دردناک تجربہ ثابت ہوا۔”