“توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری کا مقرر کیا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ایک بنچ تشکیل دی ہے جس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری بھی شامل ہیں۔ اس بنچ کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اپیل کی سماعت کی جائے گی۔ توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل کے بعد، اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپیل کو منظوری دی ہے جو کہ منگل کو 273 نمبر سے قبول کر لی گئی۔
عمران خان نے اپنے وکلا جانب سے توشہ خانہ کیس کے فصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہے جس کی سماعت کل کی جائے گی۔ ان کے وکیل نعیم پنجوتھہ کے مطابق، توشہ خانہ کیس میں فیصلے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ قانونی نصاب کے مطابق نہیں ہے اور اس کی سزا کالعدم ہونی چاہیے۔ عمران خان کو تین سال کی سزا دی گئی ہے، جس میں ان کی وزارت عظمی کے دوران سرکاری تحائف کی فروخت پر تین سال کی قید اور پانچ سال تک انتخابات میں حصہ نہ لینے کی پابندی شامل ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے منگل کو اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے فیصلے کے لئے اہم اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے وکلاء کی جانب سے اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست کے اعتراضات ختم کر دیے ہیں۔ جس دوران، وکیل شیر افضل مروت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے پاور آف اٹارنی کا انعقاد کیا اور جیلوں کے رولز کی بات کی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے وکلاء کو مخاطب کرتے ہوئے آرڈر کی بات کی کہ قانونی طور پر جو بھی منظوری دینا ہے وہ کی جائے گی۔”