“انوار الحق کاکڑ کو ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی چوائس نہیں بنایا گیا، بلکہ پی ٹی آئی سے بھی مشاورت نہیں کی گئی۔ انوار الحق کاکڑ کو ماضی میں ایک پڑھا لکھا شخصیت کے طور پر پہچانا جاتا ہے، جو سنجیدہ اور اخلاقی انسان ہے۔ امید ہے کہ وہ آئینی مدت کے اندر شفاف اور عادلانہ انتخابات کا منظم کارروائی کریں گے، کیونکہ اس کے علاوہ ہماری تشویش ہوگی۔ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے انوار الحق کاکڑ کے بارے میں اظہارِ رائے کیا ہے۔
انوار الحق کاکڑ کی طرف سے آر وائی نیوز کے ساتھ کی گئی گفتگو میں وہ یہ کہتے ہیں کہ انوار الحق کاکڑ کا معاشرتی اور سیاسی اہمیت سے تعلق ہے۔ ان کی سابقہ حکومتی ملازمتوں کے دوران ان سے مثبت تعلق رہا ہے، اور اب وہ ملک کے نگران وزیراعظم کے طور پر چنائے گئے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ کی صلاحیتوں کے حوالے سے وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے اظہارِ خوشی کی ہے کہ وہ پڑھے لکھے، سنجیدہ، اور نیک خلق شخصیت رکھتے ہیں۔ ان کے خدماتی دور میں وہ وزیر خارجہ بھی رہے ہیں، اور ان کی شخصیت کا احترام کیا جاتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے اضافی طور پر بیان کیا ہے کہ انوار الحق کاکڑ کی مختصری صوبے سے ہیں، اور وہ ان مسائل کو بہتری سے جانتے ہیں۔ لیکن انوار الحق کاکڑ کی تعیناتی کارروائی میں تحریک انصاف کے ساتھ مشاورت نہیں کی گئی، جس کا انوار الحق کاکڑ نے اظہارِ تعجب کیا ہے۔
وائس چیئرمین نے مزید کہا کہ انوار الحق کاکڑ کو وزیراعظم کا پروٹوکول دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو کہ ان کی نئی ذمہ داریوں کے ساتھ مناسب ہے۔
کلام کا اردو ترجمہ اور تبدیلی کی گئی مواد کی مکمل یونیکائیت کی گارنٹی دینا ممکن نہیں ہے، لیکن میں نے آپ کی درخواست پر دیا گیا مواد تازہ اور غیر موجودہ ہے۔”