0

امریکہ سابق پاکستانی وزیراعظم کیخلاف سازش میں ملوث نہیں

ایک بار پھر امریکہ نے سابق پاکستانی وزیراعظم کیخلاف سازش میں ملوث ہونے کی تردید کر دی ہے۔ معلومات کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک پریس کانفرنس میں بیان کیا کہ امریکہ سابق پاکستانی وزیراعظم کیخلاف سازش میں ملوث نہیں ہے، اور وہ پاکستانی سفارتکاروں کے ساتھ ہونے والی نجی گفتگو پر بات نہیں کر سکتے۔ انہوں نے سامنے آنے والی مبینہ دستاویزات پر کوئی تبصرہ نہیں کرنے کا اعلان کیا، اور دستاویزات کو ثابت نہیں کرتیں کہ امریکہ نے کسی رہنما کا انتخاب کیا ہو یا نہیں۔ انہوں نے وضاحت دی کہ رپورٹ کو مستند نہیں تسلیم کیا جا سکتا، اور اس دستاویز کی تمام باتوں کو درست تصور کرنا صحیح نہیں ہوتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی ملک میں کسی بھی لیڈر کی حکومت کا انتخاب محکمہ خارجہ کا فیصلہ نہیں ہوتا۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ ان کی تفصیلات نے امریکہ کے موقف کو ظاہر نہیں کیا کہ وہ پاکستان کے لیڈر کون ہونا چاہتا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے روس کے دورے پر ان کی تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، اور سابق پاکستانی سفیر بھی امریکہ کے خلاف الزامات کو جھوٹا قرار دینے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

میتھیو ملر نے دوبارہ وضاحت دی کہ پاکستان کے خلاف امریکہ پر الزامات جھوٹے ہیں اور وہ ان کے خلافیت کا اظہار کرتے رہیں گے، اور پاکستانی حکومت کے ساتھ براہ راست بات چیت جاری رکھیں گے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری ان کی ماضی کی تنقید کا نتیجہ نہیں ہے۔ ایک صحافی نے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بارے میں سوال کیا کہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ ان کے خلاف مقدمے کی منصفانہ سماعت ہوئی؟ جس پر میتھیو ملر نے جواب دیا کہ وہ اسے پاکستان کے داخلی معاملہ سمجھتے ہیں اور وہ دنیا بھر میں پاکستان میں بھی جمہوری اصولوں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کا مطالبہ کرتے رہیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں