جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے حکومت کی جانب سے سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیے جانے والے انسداد پر تشدد انتہا پسندی کے بل کو خوفناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کا بل ہے۔ اپنے ٹوئٹر بیان میں سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ آج انسداد پر تشدد انتہا پسندی کا بل سینیٹ میں پی ڈی ایم حکومت پیش کر رہی ہے۔ ان کے مطابق حکومت کے تیور بتا رہے ہیں کہ اس بل کو متعلقہ قائمہ کمیٹی بھیجنے یا اس پر بحث کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اسے فوراً منظور کر لیا جائے گا۔
یہ ایک بہت ہی خوفناک بل ہے جس سے تشدد انتہا پسندی ختم نہیں ہو گی بلکہ بڑھے گی۔ بل کے سیکشن 5 اور سیکشن 6 ڈریکونین ہیں۔ یہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کا بل ہے۔ سینیٹر مشتاق احمد کا موقف ہے کہ حکومت پاکستان کو کسی سیاسی لیڈر یا سیاسی جماعت کو ریاستی جبر کے ذریعہ باہر یا ختم کرنے کی کوشش غلط ہے۔ ‘اس سے آئندہ الیکشن میں تمام سیاسی جماعتوں اور لیڈرشپ کو مقابلے کا یکساں میدان ملنا اور صاف شفاف انتخاب بھی مشکوک ہو جاتا ہے۔’
سینیٹر مشتاق احمد نے مطالبہ کیا ہے کہ قواعد و ضوابط کو پامال نہ کیا جائے اور حکومت اس بل کو ہر صورت میں کمیٹی بھیجے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹمپ، انگوٹھا چھاپ اور بے مصرف بنانے سے گریز کرے۔